Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

شیریں مزاری کا نام ای سی ایل میں نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی گئی

شیریں مزاری کا نام ای سی ایل لسٹ میں اب موجود نہیں ہے، وزارت داخلہ کی رپورٹ عدالت میں پیش
اپ ڈیٹ 28 جون 2024 10:46pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابق رہنما شیریں مزاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

عدالتی حکم کے باوجود ڈاکٹرشیریں مزاری کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سماعت کی۔

اس موقع پر شیریں مزاری اپنے وکیل کے ہمراہ جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل اور وزارت داخلہ کا افسر عدالت میں پیش ہوئے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کو امریکی حکومت کی مداخلت نہیں کہا جاسکتا، پی ٹی آئی قیادت

وزارت داخلہ کی رپورٹ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے پیش کی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ شیریں مزاری کا نام ای سی ایل لسٹ میں اب موجود نہیں ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری کی گرفتاری غیر قانونی قرار دے دی

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کابینہ کی منظوری سے نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا، جو اب نہیں ہے۔

جس پر وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ ای سی ایل سے نام نکالا لیکن کیا کسی دوسری لسٹ میں تو نہیں، عدالت سے کوئی ڈائریکشن جاری کرنے کا نہیں کہہ رہے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری کا نام ای سی ایل میں نہ ہونے پر درخواست نمٹا دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نہ نکالنے کے خلاف توہین عدالت کیس میں وزارت داخلہ سے رپورٹ آج طلب کی تھی۔

4 اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا۔

اس سے قبل یکم دسمبر 2023 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے بھی نکالنے کا حکم دیا تھا۔

9 مئی کے پُرتشدد مظاہروں کے چند ہفتے بعد 29 مئی کو پی ٹی آئی کی سابق رہنما کا نام اسلام آباد پولیس کی سفارشات پر پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا گیا تھا۔

پرویز الہٰی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج

القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد مظاہروں کے بعد مینٹیننس آف پبلک آرڈر آرڈیننس کے تحت شیریں مزاری سمیت پی ٹی آئی کے 13 رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا، سابق وزیر انسانی حقوق کو متعدد بار ضمانت دی گئی تاہم انہیں ہر بار دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

بعد ازاں، شیریں مزاری نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ متحرک سیاست سے ریٹائر ہو رہی ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا زرتاج گل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

شیریں مزاری نے کہا تھا کہ 12 روز تک میری گرفتاری، اغوا اور رہائی کے دوران میری صحت کے حوالے سے اور میری بیٹی ایمان مزاری کو جس صورتحال اور آزمائش سے گزرنا پڑا، میں نے جیل جاتے ہوئے اس کی وڈیو بھی دیکھی جب میں تیسری مرتبہ جیل جارہی تھی تو وہ اتنا رو رہی تھی۔

ECL

Islamabad High Court

shireen mazari

Exit control list

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)