Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

لاپتہ شہری کے اغواء کا مقدمہ 15سال بعد (ر) کرنل کیخلاف درج

خیبر پختونخوا پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر میں خفیہ اداروں سے منسلک ذمہ دار افسران کا ذکر بھی موجود
اپ ڈیٹ 27 جون 2024 01:34pm

اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات پر 15 سال سے خیبر پختونخوا کے لاپتہ شہری ہارون محمد کے اغواء کا مقدمہ خیبرپختونخوا پولیس نے سابق کمانڈنٹ محسود اسکاؤٹس کرنل مجاہد حسین کے خلاف درج کر لیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے 15 سال سے خیبر پختونخوا کے لاپتہ شہری ہارون محمد کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے ایف آئی آر کی کاپی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دی۔

ایف آئی آر میں خفیہ اداروں سے منسلک ذمہ دار افسران کا بھی ذکر موجود ہے، خیبرپختونخوا کے جمرود پولیس اسٹیشن میں 2009 کے واقعے کا مقدمہ 15 سال بعد درج کیا گیا۔

لاپتہ فرد کی فیملی کو 30 لاکھ معاوضہ ادا کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے 4 ہفتے کا وقت مانگ لیا۔

وفاقی حکومت کو 15 سال سے لاپتہ شہری کے والد کو 30 لاکھ معاوضہ دینے کا حکم

عدالت نے معاوضہ ادائیگی کے لیے مزید وقت دینے کی وفاقی حکومت کی استدعا منظور کر لی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر معاوضہ نا دیا گیا تو سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری فنانس کی سیلریز اٹیچ کر دیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے وفاقی حکومت کو لاپتہ شہری کے والد کو 30 لاکھ معاوضہ دینے کا حکم دیا تھا۔

ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار کی فیملی کو ابھی بھی دھمکیاں مل رہی ہیں۔

عدالت نے درخواست گزار کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت تین ہفتوں تک ملتوی کر دی۔

Islamabad High Court

missing person

justice miangul hassan aurangzeb

MISSING PERSONS CASE