Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

اٹلی میں بھارتی مزدور کی المناک موت نے تنازع کھڑا کردیا

کھیتوں میں کام کرنے والے ست نام سنگھ کا ہاتھ کٹنے پر زمیندار نے اسے مرنے کے لیے چھوڑ دیا تھا
اپ ڈیٹ 27 جون 2024 03:09pm

اٹلی میں ایک بھارتی مزدور کی شدید بے بسی و لاچاری کی موت پر شدید ردِعمل سامنے آیا ہے۔ ہاتھ کٹ جانے پر اطالوی زمیندار نے سَت نام سنگھ کا علاج کرانے کے بجائے اُسے مرنے کے لیے چھوڑ دیا تھا۔

بھارتی حکومت نے اٹلی سے کہا ہے کہ ست نام سنگھ کے کیس میں انصاف یقینی بنایا جائے۔ ست نام سنگھ ایک اطالوی زمیندار کے کھیتوں میں مزدوری کرتا تھا۔ چارا کاٹتے تک مشین میں ہاتھ کٹ جانے کے بعد زمیندار نے اُسے لاوارث چھوڑ دیا۔

بھارتی حکومت کی طرف سے یہ معاملہ سفارتی سطح پر اٹھائے جانے کے بعد اطالوی وزیر اعظم جیورجیا میلونی نے ست نام سنگھ کی المناک موت پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اس کیس میں انصاف کا یقین دلایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ست نام سنگھ کی موت کے ذمہ دار فرد یا افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ست نام سنگھ کی المناک موت سے اٹلی میں غیر قانونی طور پر مقیم ہزاروں بھارتی باشندے بپھر گئے۔ اُنہوں نے ستنام سنگھ کی موت پر مظاہرے کیے ہیں۔ مظاہرین سے خطاب کرنے والوں کا کہنا ہے کہ زمیندار نے ست نام سنگھ کو ہاتھ کٹ جانے پر مرنے کے لیے ایسے چھوڑ دیا جیسے وہ کوئی لاوارث کتا ہو۔ انہوں نے اطالوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کھیتوں میں غلامانہ انداز سے کام لینے کا سلسلہ روکا جائے۔

اٹلی کے بہت سے علاقوں میں غیر قانونی طور پر مقیم ہزاروں بھارتی باشندے کھیتوں میں کہیں کم اجرت پر مزدوری کرتے ہیں اور سخت نامساعد حالات میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ بھارتی باشندے یورپ سے کشتیوں کے ذریعے غیر قانونی طور پر اٹلی پہنچتے ہیں۔ اس سفر بیشتر راستے ہی میں دم توڑ دیتے ہیں۔ کشتیوں کے ذریعے اٹلی کے ساحلوں تک پہنچنے کے لیے ان غیر قانونی تارکینِ وطن کو انتہائی نامساعد حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Italy

INDIAN LABOURER

SATNAM SINGH