وزیر خزانہ کی حتمی بجٹ میں عوام اور تاجروں کیلئے ’سازگار نتائج‘ کی یقین دہانی
وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ سازگار نتائج کے لیے عوام اور تاجر برادری کی مشاورت سے فیصلے کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔
یاد رہے کہ وزیرخزانہ اس وقت مالی سال 25-2024 کے بجٹ کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔
فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پی بی سی کے چیئرمین شبیر دیوان کی سربراہی میں وفد نے وفاقی وزیر خزانہ سے فنانس ڈویژن میں ملاقات کی۔
وفد نے ملاقات میں نئے مالی سال کے بجٹ پر تبادلہ خیال کیا اور حکومت کی جاری کوششوں کو سراہتے ہوئے مخصوص ٹیکس تجاویز بھی پیش کیں۔
اس موقع پر وزیرخزانہ نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کی سفارشات کو نوٹ کیا جا رہا ہے اور جس حد تک ممکن ہوا بجٹ کو حتمی شکل دینے میں ان پر غور کیا جائے گا۔
نوازشریف، جنرل (ر) باجوہ کی ملاقات سے متعلق محمد زبیر کا دعویٰ بے بنیاد ہے، ملک احمد
وفاقی وزیر نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیکس بیس کو وسیع کرنے اور خوردہ فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے جاری کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے یقین دلایا کہ عوام اور کاروباری برادری دونوں کیلئے سازگار نتائج کو یقینی بنانے کے لئے باہمی مشاورت سے فیصلے کیے جائیں گے۔
اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز ملک، چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نے بھی شرکت کی۔
گزشتہ ہفتے پی بی سی نے 20 جون 2024 کو اپنے خط میں حکام پر زور دیا تھا کہ وہ بجٹ 2024-25 میں اپنی متعدد بجٹ تجاویز کو درست کریں۔
پی بی سی کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس ریونیو بڑھانے کی تجویز غیر منصفانہ ہے۔
دریں اثنا وزیر خزانہ نے جمعرات کو ایک نجی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت اس بات پر غور کرے گی کہ بجٹ 2024-25 میں نئے اقدامات سے ٹیکس کا بوجھ بڑھنے کے بعد تنخواہ دار طبقے کو کس طرح تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.