میدان عرفات میں 46 ڈگری کی گرمی بھی حجاج کا جوش و جذبہ کم نہ کرسکی
20 لاکھ سے زائد حجاج کرام آج حج کا رکن اعظم ’وقوفِ عرفات‘ ادا کررہے ہیں، تاہم مکہ مکرمہ میں شدید گرمی کے باعث حاجیوں نے براہ راست دھوپ سے بچنے کیلئے چھتریوں کا سہارا لیا۔ حجاج کو گرمی سے بچانے کیلئے حکومت کی جانب سے بھی متعدد اقدامات کیے گئے۔
مکہ مکرمہ میں لبیک اللھم لبیک کی صدائیں گونج رہی ہیں اور لاکھوں حجاج کرام میدان عرفات میں قیام کرکے اللہ تعالیٰ کے حضور دعائیں کررہے ہیں، کوئی استغفار کر رہا ہے تو کوئی ذکر میں مشغول ہے۔ بہت سے زائرین نے تیز دھوپ کی وجہ سے چھتریاں اٹھا رکھی تھیں۔
سعودی عرب میں دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماع یعنی حج کے موقع پر اس سال ایک بار پھر موسم شدید گرم ہے، تاہم شدید گرمی بھی حجاج کا جوش و جذبہ کم نہ کرسکی، حالانکہ مکہ مکرمہ میں پارہ 46 ڈگری سینٹی گریڈ ریکاڈ کیا گیا۔ جب کہ 2023 کے حج میں زیادہ درجہ حرارت عرفات اور مزدلفہ میں ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ سال نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی (این سی ایم) نے کہا تھا کہ عرفات اور مزدلفہ کے مقدس مقامات پر سب سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جمعہ کو سعودی وزارت صحت نے متنبہ کیا تھا کہ ہفتے کو مقدس مقامات میں درجہ حرارت 48 سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔
حجاج کو گرمی سے بچانے کیلئے حکومتی اقدامات
سعودی حکام اس سال حجاج کرام کو شدید گرمی سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے کام کر رہے ہیں جن میں دھند کے نظام سے لے کر گرمی کی عکاسی کرنے والی سڑکوں کو ڈھانپنے اور نئے ری سائیکل شدہ ربڑ اسفالٹ فٹ پاتھ شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.