حج سے قبل سعودی عرب میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ
سعودی عرب نے حج سے قبل فوجی دستوں کو مکہ مکرہ تعینات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، انتظامیہ کی جانب سے جمعے کے روز سے تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی رائل گراؤند فورس کو مسجد الحرام میں سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر تعینات کیا جا رہا ہے۔
خلیجی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملٹری پولیس کو مکہ مکرمہ اور مسجد الحرام میں عازمین حج کی سیکیورٹی اور سپورٹ کے لیے جمعے سے تعینات کیا جا رہا ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملٹری پولیس اندرونی سیکیورٹی فروس کی معاونت کے لیے تعینات کی گئی ہے، جوکہ مسجدالحرام کے کورٹ یارڈ میں عازمین حج کو بھگدڑ سے بچانے سمیت ہر طرح کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار رہے گی۔
قربانی کے جانوروں کے لیے مساج پارلر قائم
سعودی عرب کی جانب سے متوقع 20 لاکھ عازمین حج کے حوالے سے سیکیورٹی کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی دی گئی ہے، جبکہ سعودی حکام کی جانب سے بارہاں حج کی سکیورٹی کو ’ریڈ لائن‘ قرار دیا ہے۔
سعودی حکام نے سیاسی نعرے بازی کو بھی ریڈ لائن قرار دیا گیا ہے، جبکہ انتظامیہ غیر قانونی حجاج کے خلاف بھی سخت کاروائی کر رہے ہیں۔
عازمین حج کے لیے منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی بستی خیمہ بستی قائم
سعودی فورسز کی جانب سے 140 جعلی حج مہم اور 64 ٹرانسپورٹرز کو گرفتار کیا گیا ہے، جنہوں نے غیر قانونی حج کے لیے معاونت کی۔
حج سیکیورٹی کمیٹی کے چیف پبلک سیکیورٹی افسر لیفٹیننٹ جنرل محمد ال باسامی کے مطابق 1 لاکھ کے قریب گاڑیاں کو بند کیا گیا ہے اور 1 لاکھ 71 ہزار 587 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو کہ غیر قانونی طور پر مکہ شہر میں رہائش اختیار کیے ہوئے تھے۔
Comments are closed on this story.