عدلیہ کی مقننہ اورانتظامیہ میں مداخلت: پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں عدلیہ کی مقننہ اور انتظامیہ میں مداخلت پر قرارداد منظورکرلی گئی۔
قرار داد کے متن میں لکھا گیا کہ تمام اداروں کو اپنی اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے تاکہ پاکستان کو درپیش بحرانوں سے نکالا جاسکے۔ عدالتی اختيارات کے انتظامیہ میں مداخلت کا خود عدلیہ کے معزز جج صاحبان نے اپنے فیصلوں میں ذکر کیا۔
قرارداد کے متن میں لکھا گیا کہ ریاستی ادارے جتنے مضبوط ہوں گے ریاست بھی اتنی طاقتور اور با وقار ہوگی۔ جب بھی مقننہ انتظامیہ اور عدلیہ کی حدود میں مداخلت کی تو ملک بحرانوں کا شکار ہوا۔
یہ بھی پڑھیں :
عدلیہ میں ایگزیکٹو کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ
سنی اتحاد کونسل کا پولیس کارروائیوں پر آئی جی کو بلانے کا مطالبہ، پنجاب اسمبلی سے واک آؤٹ
سیاسی جماعتیں مداخلت روکنا نہیں چاہتیں، جسٹس اطہر من اللہ
متن میں کہا گیا کہ جوڈیشل ایکٹوازم کی آڑ میں انتظامیہ کی آئینی حدود میں عدلیہ کی جانب سے مداخلت کی ایک تاریخ موجود ہے۔ آرٹیکل 184 کا بے دریغ استعمال ہوا اور ان گنت سوموٹو نوٹسز لیےگئے۔
Comments are closed on this story.