نوشہرہ : پبی اسپتال میں مریض کے علاج میں مجرمانہ غفلت، ڈاکٹر اور نرسز سمیت 5 افراد معطل
خیبرپختونخوا میں آج نیوز کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ نے نوشہرہ کے پبی اسپتال میں عملے کی غفلت اور مریض کی ہلاکت پر ڈاکٹر اور نرسز سمیت پانچ افراد کو معطل کردیا۔
واضح رہے کہ نوشہرہ میں تحصیل اسپتال پبی میں ڈاکٹرز نے لاوارث مریض کو علاج کے بجائے باہر لٹا دیا۔ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعہ میں مریض تین گھنٹے تک تڑپ تڑپ کر دم توڑگیا تھا۔
واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج ”آج نیوز“ نے حاصل کی تھی، جب کہ مرنے والے کو لاوارث قرار دے کر سپرد خاک کردیا گیا۔
”آج نیوز“ کی خبر پر ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ نے گزشتہ روز تحصیل اسپتال پبی میں پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے جامع رپورٹ طلب کرلی، واقعے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے اسپتال کے ڈاکٹر، نرسز سمیت 5 افراد کو معطل کرکے واقعے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔
ایم این اے نے اسپتال عملے کے بجائے ریسکیو اہلکار پر غصہ نکال دیا
واضح رہے کہ ڈاکٹروں کی غفلت سے پیش آنے والے واقعہ کے معاملے پر پی ٹی آئی ایم این اے ذوالفقار احمد نے ریسکیو کے افسر کو دھکے دیے اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔
ایم این اے نے کہا کہ آپ نے مریض کو بڑے اسپتال کیوں منتقل نہیں کیا، کیا یہ مریض انسان نہیں تھا، آپ لوگوں نے غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔
ایم این اے نے سرکاری آفیسر کو دھکے دیے اورریسکیو کی گاڑی کی چابیاں چھیننے کی کوشش بھی کی۔
ریسکیو ترجمان کا مؤقف
ریسکیو ترجمان کے مطابق اسپتال سے ریفرل سلپ ملنے پر ہی ہم مریض کو لے جا سکتے ہیں، مریض کو ہم نے ایمرجنسی میں چھوڑا تھا، ریسکیو نے اپنی ڈیوٹی پوری ادا کی۔
ترجمان کے مطابق ایمرجنسی میں مریض کو چھوڑنے کے بعد گاڑیاں اسٹیشن واپس آجاتی ہیں۔
Comments are closed on this story.