سعودی عرب میں ’حجاج کرام‘ کی گرفتاری شروع
حج سے قبل جہاں دنیا بھر کے مسلمان اس اہم فریضے کو ادا کرنے کے لیے مکہ مکرمہ کا رخ کرتے ہیں اس اہم فریضے کے دوران قوانین کی خلاف ورزی بھی مشکل میں ڈال دیتی ہے۔
حج 2024 سے قبل بھی سعودی عرب کی جانب سے کچھ ایسا ہی کیا گیا ہے، جس نے دنیا بھر کے مسلمانوں کی توجہ حاصل کرلی ہے۔
سعودی اتھارٹیز کی جانب سے منگل کے روز 24 ’حجاج کرام‘ کو گرفتار کیا ہے، جبکہ تمام 22 حجاج کرام کو تحویل میں رکھا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حجاج کرام کی جانب سے مدینہ شہر سے 9 کلومیٹر کے فاصلے پر مسجد ذوالحلیفہ میں میقات میں تھے، کہ اسی دوران سعودی انتظامیہ کی جانب حجاج کرام کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سعودی حکام کے مطابق حجاج کرام حج ویزا دستاویزات حکام کو دکھانے میں ناکام رہے، جس کے باعث انہیں گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ ویزا پالیسی کی خلاف ورزی پر کاروائی کا عندیہ بھی دیا جا رہا ہے۔
حج پروازیں کب سے شروع ہونگی؟ نئی شرائط سامنے آگئیں
دوسری جانب انڈوشنیئن میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے، کہ تحویل میں لیے گئے تمام حجاج کرام کا تعلق انڈویشیا سے ہے۔
انڈونیشیا کے ادارے پروسپیکٹو انڈونیشئین حجاج کرام بیر علی سیکٹر کے سربراہ عزیز ہیگیمور کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے، کہ 22 انڈونیشئین حجاج کرام کو تحویل میں لیا گیا ہے۔
سعودی حکومت نے سستے حج پیکج متعارف کرادیے
واضح رہے ذوالحلیفہ مسجد کو انڈونیشئین حجاج کرام کی بڑی تعداد میں موجودگی کے باعث بھی توجہ ملتی ہے۔
Comments are closed on this story.