پنجاب میں وبائی مرض خسرہ شدت اختیارکرگیا، 14 بچے جاں بحق
پنجاب کے مختلف شہروں میں خسرہ وبائی صورت اختیارکرگئی۔ پتوکی میں 6 ،خانیوال میں 6 جبکہ شرقپور میں 2 بچے مہلک وباء کے باعث لقمہ اجل بن گئے ،ابترصورتحال پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازنےخسرہ سےبچوں کی ہلاکتوں پرنوٹس لیتے ہوئےسیکریٹری ہیلتھ سےفوری رپورٹ طلب کرلی
مناسب علاج معالجہ نہ ملنے کی وجہ سے پنجاب میں 14 بچے خسرے باعث چل بسے۔ پتوکی میں 6 بچے زندگی کی بازی ہارگئے جبکہ 11 بچے شدید بخار کے باعث اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
خانیوال کی تحصیل کبیروالہ میں بھی 6 بچے خسرہ سے جاں بحق ہوگئے ،جبکہ خسرہ کے مزید 48 کیس رپورٹ ہوئے جو اسپتالوں میں زیر علاج ہیں ۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر صوبائی وزیرصحت عمران نذیر نے کبیروالہ کے مختلف اسپتالوں کا دورہ بھی کیا۔
بورےوالا میں بھی 11 کمسن بچوں میں خسرہ کی تشخیص ہوگئی جنہیں طبی امداد کے لیے تحصیل اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
شرقپورشریف میں ایک ہی خاندان کے 2 بچے جان سے گئے ۔ ایک بچی اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہی ہے۔
لاہور جنرل اسپتال کے سینیئر ڈاکٹرزنےبابا بلھے شاہ ڈسٹرکٹ اسپتال قصور کادورہ کیا ،ڈاکٹرز نے بچوں کا طبی معائنہ کیا اور والدین کو حفاظتی تدابیر کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ جبکہ صوبےمیں خسرہ کی بگڑتی صورتحال پر وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ بچوں کوبہترین علاج کی سہولت فراہم کرنےکی ہدایت کردی۔
Comments are closed on this story.