حج سے قبل غلاف کعبہ کو زمین سے 3 میٹر اونچا کیوں کرتے ہیں؟
حج کے موقع پر جہاں دنیا بھر سے مسلمان مکہ مکرمہ، منیٰ اور عرفات پہنچتے ہیں وہیں خانہ کعبہ سے متعلق چند ایسی روایات بھی سب کی توجہ خوب سمیٹ لیتی ہیں جو کہ محض حج کے موقع پر ہی انجام پاتی ہیں۔
خلاف کعبہ زمین سے 9 فٹ بلند، ہر سال حج پر ایسا کیوں کیا جاتا ہے۔ اگرچہ اس حوالے سے بہت کم لوگ جانتے ہیں لیکن حج اور عمرہ کے لیے آنے والے غلاف کعبہ اور زمین کے درمیان فاصلہ ہوتا ہے۔
تاہم حج کے قریب آتے ہی یہ فاصلہ کم ہو جاتا ہے۔ حج سے قبل غلاف کعبہ کو زمین سے 3 میٹر اونچا کیوں کردیا جاتا ہے؟ یہ اکثر لوگوں کو معلوم نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق حرمین شریفین کی انتظامیہ نے حسب سابق ایام حج کی آمد سے قبل غلاف کعبہ کو زمین سے 3 میٹر اونچا کردیا گیا ہے، غلاف کعبہ 15 ذی الحج تک زمین سے 3 میٹر اوپر رہے گا۔
خانہ کعبہ کے اوپر سے کوئی جہاز یا پرندہ کیوں نہیں گزر سکتا؟
غلاف کعبہ کو اونچا کرنے کا مقصد حج کے ایام میں غلاف کو کسی بھی قسم کے نقصان سے محفوظ رکھنا ہے۔
ماضی میں عازمین غلاف کعبہ کو چھونے کے ساتھ اس کے ٹکڑے تبرک کے طور پر کاٹ کر ساتھ لے جاتے تھے جس سے غلاف کو نقصان پہنچتا تھا۔
غلاف کعبہ کو بلند کرنے کیلئے 50سے زائد ماہرین اس کام کو انجام دیتے ہیں، اس عمل میں امام کعبہ عبدالرحمان السدیس سمیت دیگر آئمہ کرام اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
واضح رہے گزشتہ سال 2023 میں سعودی عرب میں 1 اعشاریہ 84 ملین حجاج کرام کی جانب سے حج کی سعادت حاصل کی گئی تھی، جس میں دنیا بھر سے مسلمانوں نے یہ فریضہ انجام دیا تھا۔
Comments are closed on this story.