یاسمین راشد کا سروسز اسپتال لاہور میں علاج جاری، درد کی شکایت
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کا سروسز اسپتال لاہور میں علاج جاری ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق یاسمین راشد کو صبح درد کی شکایت ہوئی، صبح 6 بجے یاسمین راشد کو درد کا انجیکشن دیا، یاسمین راشد کا ڈاکٹر خدیجہ نے معائنہ کیا۔
یاسمین راشد ہائی بلڈپریشر کی شکایت کے ساتھ گزشتہ روز اسپتال پہنچیں، ڈاکٹر یاسمین راشد کی آج عدالت میں پیشی بھی ہے۔
گزشتہ روز یاسمین راشد کی شدید گرمی کے سبب کوٹ لکھپت جیل میں طبیعت ناساز ہوگئی تھی، جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا تھا،
جیل ذرائع نے بتایا تھا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد جیل میں بے ہوش ہوگئی تھیں، گرمی کے باعث یاسمین راشد کا بلڈ پریشر ہائی ہو گیا تھا، بلڈ پریشرہائی ہونے کی وجہ وہ بے ہوش ہوئیں، جس کے بعد جیل انتظامیہ نے انہیں علاج کے لیے سروسز اسپتال منتقل کر دیا۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ سروسز اسپتال میں ڈاکٹر یاسمین راشد کا علاج جاری ہے۔
سروسز اسپتال میں ایسوسی ایٹ پروفیسر میڈیسن یونٹ ون ڈاکٹر خدیجہ منیر نے یاسمین راشد کا چیک اپ کیا۔
اسپتال کی میڈیکل ٹیم کے ذرائع کے مطابق ڈاکٹر یاسمین راشد کو گرمی کی وجہ سے ڈائریا اور قبض کی شکایات کے باعث اسپتال لایا گیا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ شدید گرمی کی وجہ سے ڈاکٹر یاسمین راشد کی طبیعت ناساز ہوئی، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یاسمین راشد کو 24 گھنٹے اسپتال میں انڈر آبزرویشن میں رکھا جائے گا۔
یاسمین راشد کی میڈیکل رپورٹ
ڈاکٹر یاسمین راشد کی میڈیکل رپورٹ منظر عام پر آگئی، میڈیکل رپورٹ میں یاسمین راشد کو تشویشناک قیدی قراردیاگیا
رپورٹ کے مطابقڈاکٹر یاسمین راشد کا بلڈ پریشر 160/110 ہے، یاسمین راشد نے گزشتہ روز سے کچھ کھاپی نہ سکیں، جبکہ قےکی وجہ سےیاسمین راشدکےجسم میں پانی کی کمی ہے۔
یاسمین راشد کے وکیل رانا مدثر کا بیان
ادھر یاسمین راشد کے وکیل رانا مدثر نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کی کل سے جیل میں طبیعت انتہائی خراب ہے اور انہیں علاج کی سہولت نہیں دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جیل سیل میں گرمی کی شدت اور خراب پانی پینے کی وجہ سے کل دوپہر یاسمین راشد کی طبیعت خراب ہوئی اور دعویٰ کیا کہ کل سے لگاتار قے اور پیٹ خراب ہونے کے باوجود پی ٹیہ آئی رہنما کو علاج کی سہولت نہیں دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج یاسمین راشد جیل میں بے ہوش ہو گئیں اور انہیں ایمبولینس میں جیل سے سروسز ہسپتال لایا گیا ہے جہاں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یاسمین راشد کو ڈائریا اور گیسٹرو کی علامات ہیں۔
سخت گرمی کی وجہ سے آئی جی جیل خانہ جات نے کوٹ لکھپت جیل میں ایئر کولر لگانے کا حکم دیا تھا۔
فواد چوہدری کا بیان
دوسری جانب سے فواد چوہدری نے یاسمین راشد کی طبیعت ناساز ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ ہے کہ یاسمین راشد کی عمر 70 سال ہے اور وہ کینسر کی مریضہ ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں ایک سال سے جیل میں رکھا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یاسمین راشد کو بنیادی صحت کی سہولت نہ ملنا افسوسناک ہے اور انصاف کا تماشہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یاسمین راشد اور دیگر خواتین کے کیسز سے پتا چلتا ہے کہ پاکستان میں آئین نہیں ہے کیونکہ آئین کے تحت ٹرائل کے بغیر اتنے لمبے عرصے کے لیے قیدیوں کو جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کو سیاسی قیدیوں کے معاملے کا نوٹس لینا چاہیے۔
یاد رہے کہ یاسمین راشد میں 2020 کے آخر میں بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ موذی مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود اپنی خدمات سر انجام دیتی رہی تھیں۔
بعدازاں 20 مارچ 2022 کو یاسمین راشد سے متعلق سوشل میڈیا پر یہ افواہ پھیلی تھی کہ وہ انتقال کر گئی ہیں لیکن تحریک انصاف کی رہنما نے ویڈیو پیغام میں ان افواہوں کی تردید کردی تھی۔
خیال رہے کہ یاسمین راشد کو ابتدائی طور پر 12 مئی 2023 کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر کے تحت 9 مئی کے واقعات کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ نے 13 مئی کو یاسمین راشد کی رہائی کا حکم دیا تھا لیکن محض چند گھنٹے بعد 9 مئی سے متعلق مزید تین مقدمات میں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا جن میں جناح ہاؤس حملہ کیس بھی شامل ہے اور وہ اس وقت بھی جیل میں ہیں۔
Comments are closed on this story.