ہیٹ ویو میں لوڈ شیڈنگ سے کسی کا انتقال ہوا تو مقدمہ کےالیکٹرک پر ہوگا، ناصر شاہ
وزیر توانائی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کراچی میں طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کرنے پر شہر کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی ’کے الیکٹرک‘ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہیٹ ویو کے دوران بجلی بندش کے سبب شہر میں کسی شخص کا انتقال ہوا تو مقدمہ کے الیکٹرک پر درج ہوگا۔
سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کراچی میں امتحانات کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے میڈیا پر خبریں چلیں تو سیکریٹری انرجی کو کہا کہ امتحانات میں بجلی کی بندش نہیں ہونی چاہیے، کے الیکٹرک سے بات کی گئی، بعد میں چیک کیا، امتحانات میں اب لوڈ شیڈنگ نہیں ہو رہی۔
اگر وفاقی حکومت ہماری ہوتی تو300 یونٹ بجلی مفت مہیا کرتے، وزیر توانائی سندھ
ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سنددھ اسمبلی نے وقفہ سوالات میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جن علاقوں میں 80 سے 85 فیصد ریکوری ہے، وہاں بھی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، تو کیا اس سلسلے کے الیکٹرک سے رجوع کریں گے؟
اس پر ناصر حسین شاہ نے جواب دیا کہ میں متفق ہوں، لوڈ شیڈنگ بہت سارے علاقوں میں غیر اعلانیہ ہورہی ہے، ہم نے وفاقی حکومت سے اس متعلق ملاقات بھی کی تھی۔
وزیر توانائی سندھ نے کہ اوور بلنگ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہونا چاہیے، 22 سے 27 مئی ہیٹ ویو ہے، ہم نے اقدامات کر رکھے ہیں، تمام محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔
بجلی تقسیم کارکمپنیاں بدمعاشی کررہی ہیں،یہ نااہل ترین ادارے بن چکے ہیں ، شرجیل میمن
ناصر شاہ نے خبردار کیا کہ ہیٹ ویو میں لوڈ شیڈنگ کے سبب کوئی انتقال ہوا تو کےالیکٹرک پر ایف آئی آر ہوگی۔
Comments are closed on this story.