بجلی تقسیم کارکمپنیاں بدمعاشی کررہی ہیں،یہ نااہل ترین ادارے بن چکے ہیں ، شرجیل میمن
بجلی تقسیم کارکمپنیاں بدمعاشی کررہی ہیں ، عدم ادائیگی پر گھروں کے بجائے پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے، شرجیل میمن کا سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک،حیسکو اورسیپکو نااہل ترین ادارے بن چکے ہیں۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کےنام پر ٹرانسفامربھی اٹھالیاجاتاہے، بجلی تقسیم کارکمپنیاں بدمعاشی کررہی ہیں، عدم ادائیگی پرگھروں کےبجائے پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے میرے گناہ کی سزا کسی اورکونہیں دی جاسکتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شدیدگرمی میں22،22گھنٹےکی لوڈشیڈنگ ہے، کےالیکٹرک،حیسکو،سیپکونااہل ترین ادارےبن چکے، یہ ادارےآئین کی خلاف ورزی کررہے ہیں میں نے خود نیپرا کےخلاف پٹیشن دائرکی تھی، میری پٹیشن پرتاحال کوئی سماعت نہیں ہوئی۔
شرجیل انعام میمن کا مزید کہنا تھا کہ ہرگھرکےمیٹرکی ریڈنگ ہوناچاہئے، صارفین کوگھربیٹھےبل بھیج دیئےجاتےہیں بل کم کرنےکےبجائےقسطیں کردی جاتی ہیں بلاول بھٹونےکہاسولرکےذریعے300یونٹ تک مفت بجلی ملنی چاہیے، امیدکرتےہیں وفاقی حکومت پاورکمپنیوں کےمسائل پرسنجیدہ ایکشن لے۔
دوسری جانب سعیدغنی نے بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ پرسندھ اسمبلی اجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی ذمہ دار کے الیکٹرک ہے۔ لوڈشیڈنگ سے ہلاکت پر مقدمہ کے الیکٹرک پر ہونا چاہیے
سعیدغنی نے شہریوں کو مشورہ بھی دیا کہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر شہری کے الیکٹرک کے دفتر میں گھسیں 10 گھنٹے بجلی بند کروائیں تاکہ انکو پتہ چلے کہ بنا بجلی کے گرمی میں کیسا لگتا ہے
Comments are closed on this story.