محسن نقوی کا پنجاب میں جرائم کی شرح میں کمی کا دعویٰ کتنا درست ہے؟
پاکستان میں وزرا اور سیاستدانوں جوش خطابت کے دوران ایسے دعویٰ کربیٹھتے ہیں جس کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، بالکل اسی طرح وزیر داخلہ محسن نقوی متعدد مرتبہ دعویٰ کرچکے ہیں کہ پنجاب میں جرائم کی شرح میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔
نجی چینل کے ایک سروے کے مطابق محسن نقوی کا دعویٰ درست نہیں بلکہ جب وہ 2023 میں صوبے کی سربراہی کررہے تھے تب جرائم کی شرح میں اضافہ ریکارڈ ہوا۔
محسن نقوی بطور نگراں وزیراعلیٰ 10 جنوری کو آئی جی پنجاب کے ہمراہ ایک پریس کانفرس کے دوران جرائم کی شرح میں 30 فیصد کم ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور امید بھی ظاہر کی کہ اس میں مزید تنزلی ہوگی۔ اگلے ماہ یعنی 5 فروری اور پھر 26 اپریل کو انہوں نے اپنا دعویٰ دہرایا۔
فیکٹ چیک کے دوران انکشاف ہوا کہ محسن نقوی کا دعویٰ درست نہیں ہے۔ مختلف جرائم کی کیٹیگری میں غیرت کے نام پر قتل کے رجسٹرڈ مقدمات کی تعداد 2022 کے مقابلے 2023 میں کم رہے لیکن 2023 میں ریپ، گینگ ریپ، قتل اور تیزاب گردی کے واقعے میں 46 فیصد اضافہ ہوا۔
ہیومن رائٹس آف پاکستان کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2022 کے مقابلے میں 2023 میں پنجاب میںجرائم میں نمایاں اضافہ ہوا، خاص طور پر ریپ اور گینگ ریپ کے رجسٹرڈ مقدمات کی تعداد میں اضافہ ہوا۔
Comments are closed on this story.