علی امین گنڈا پور کی ایک بار پھر احتجاجی تحریک چلانے کی دھمکی
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وفاق کو ایک بار احتجاجی تحریک چلانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق نے صوبے کے 110ارب روپے دینے ہیں، اگر وارننگ کے باوجود عمل نہ کریں تو ذمہ دارخود ہوں گے، اگر صوبے کے حقوق اور واجبات نہیں دیے گئے تو تحریک چلائیں گے، ہمیں انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔
جمعے کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک بار پھر پختونخوا کے بقایا جات کا معاملہ اٹھاتے ہوئے وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو مہنگی بجلی دی جارہی ہے، پی ٹی آئی دور میں بجلی کا یونٹ 16روپے کا تھا، آج بجلی کا یونٹ 65 روپے کا ہوگیا ہے، وفاق نے صوبے کے 110ارب روپے دینے ہیں، وفاق واجب الادا رقم میں سے اپنے پیسے کاٹ لے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ میں صوبےمیں غیرقانونی لوڈشیڈنگ برداشت نہیں کرسکتا، صوبے میں شعبہ صحت پر بہت کام کرنا ہے، رشوت لینے اور دینے والا نہیں بچے گا، سرکاری پیسہ کھانےوالا جیل جائے گا۔
علی امین گنڈاپور نے عوام کو روزگار کے لیے پیسہ دینے اور کام نہ کرنے والوں کو گھربھیجنے کا بھی اعلان کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لوگ لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کریں گے، اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے، صوبے کے ساتھ اس وقت نا انصافی کی جا رہی ہے، واجبات ادا نہیں کیے جا رہے ہیں اس لیے ہمارے پاس تحریک چلانے کے لیے راستہ ہموار ہے۔
وفاق نے حق نہ دیا تو چین سے نہیں بیٹھ سکے گا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبے کو مہنگی ترین بجلی دی جا رہی ہے اور بد ترین لوڈشیڈنگ بھی ہے، عوام کو بنیادی حقوق دینا چاہتا ہوں لیکن واجبات ادا نہیں کیے جا رہے ہیں۔ ہمارے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، یہ اگر سمجھتے ہیں کہ ہم اس نا انصافی پر خاموش رہیں گے تو ان کو بھول ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہمارا 1510 ارب روپے وفاق کو دینے ہیں، وارننگ اس لیے دی جاتی ہے کہ آپ خبردار رہیں، اگر کوئی وارننگ کے باوجود عمل نہ کرے تو ذمہ دار وہ خود ہوتا ہے، 450 ارب روپے سے زیادہ خسارہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے عوام امن و امان کی صورت حال کی وجہ سے پریشان ہیں۔ اپنے لوگوں کے لیے کوئی خیرات نہیں مانگ رہا، پیسے ادا کر رہے ہیں۔ یہ برداشت نہیں کروں گا کہ میرے لوگوں کو چور کہا جائے، چوری تو ہمارا مینڈیٹ کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ میں صوبے میں اس طرح کی لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں کروں گا، پی ٹی آئی کے دور میں 15 روپے یونٹ بجلی تھی اور بجلی عوام کو مل رہی تھی۔ آج 65 روپے یونٹ ہے اور بجلی بھی نہیں مل رہی ہے۔
علی اٰمین گنڈا پور نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ہیلتھ کارڈ دوبارہ شروع ہو چکا ہے، اسے مزید بہتر کر رہے ہیں۔ ہیلتھ کارڈ مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں تا کہ ان کا غلط استعمال نہ ہو سکے۔ کوشش کریں گے کہ سرکاری اسپتالوں میں بھی علاج کی سہولتیں بہتر ہوں اور عوام کی صحت کے بنیادی مسائل آسانی سے حل ہوں۔ میں عوام کو ہر طرح کا ریلیف دینا چاہتا ہوں۔
کے پی اسمبلی اجلاس بلانے پر گورنر اور وزیر اعلیٰ آمنے سامنے
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں کے لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ بھی نہیں ہے، وہ زیادہ مسائل سے دو چار ہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور حکومت میں بھی یہی مسائل تھے، لیکن انہوں نے ہمارے مسائل پر بھرپور توجہ دی، پھر یہی کہتا ہوں کہ ہمارے صوبے کے بقایا جات واپس کریں، لوگوں کو ان کا حق دینا چاہتا ہوں۔ ہمیں انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے مکمل ہو رہے ہیں ان سے جو بجلی بنے گی وہ صوبے کے عوام کو دیں گے، انڈسٹری کو سہولیات فراہم کریں گے، اس سے روزگار بڑھے گا، نکمے لوگ مسائل پیدا کر رہے ہیں تاہم ہمیں ایسے انتظامات کرنے ہیں جن سے عوام کو فائدہ ہو۔ اکنامک زون میں سبسڈی دیں گے اس کے بغیر انڈسٹری نہیں چل سکتی۔ اکنامک زون کی بدولت ایکسپورٹ بڑھے گی۔
اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
علی اٰمین گنڈا پور نے یہ بھی کہا کہ صوبے کو سستی توانائی دینے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں جس سے سرمایہ کاری آئے گا اور روزگار کے مواقعوں سمیت صوبے کی معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام بہتر ہوا تھا، اسے دوبارہ خراب کر دیا گیا ہے، کرپشن پر واضح پیغام ہے کہ رشوت دینے والے اور لینے والے برابر کے مجرم ہیں، ہمارے عوام میں بھی مسائل ہیں، ان سے کہتا ہوں وہ اپنے کاموں کے لیے رشوت نہ دیں۔ ہم اداروں سے کرپشن ختم کر کے سزائیں دیں گے۔ مجھے لوگوں کو نکالنے کا کوئی شوق نہیں ہے اس لیے رشوت سے دور رہیں۔
علی اٰمین گنڈا پور نے مزید کہا کہ ہماری پوری جماعت کے ساتھ ظلم ہوا اس کے باوجود ہم نے ملک کی خاطر معاف کیا، جو ہمارے ساتھ ہوا ہم نے کسی کے ساتھ نہیں کیا، ہم ایسا کچھ نہیں کرنا چاہتے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختوںخوا نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ اپنی اصلاح کر لیں اور آگے بڑھیں صوبے کی ترقی میں کردار ادا کریں۔ پھر بھی کوئی اپنی اصلاح نہیں کرتا تو پھر سزا کے لیے تیار رہے۔ میں کسی کا ٹرانسفر نہیں کروں گا بل کہ برطرف کروں گا۔ بجٹ عوام دوست اور عوام کے لیے ہو گا، عوام نے اس پیسے کی مانیٹرنگ کرنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اصلاح کے ساتھ کام شروع کرنا چاہتے ہیں، لیکن اگر کوئی اصلاح نہیں چاہتا تو پھر بہت برا ہو گا، منشیات کا استعمال یہاں بہت زیادہ ہو چکا ہے، منشیات کی روک تھام کے لیے ایک نظام لے کر آ رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.