9 مئی واقعات: عمران خان کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
لاہور کی انسداد دہشت گری عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے 3 مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی عبوری ضمانت میں 17 مئی تک توسیع کر دی جبکہ عدالت نے ملزم کی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک پر حاضری مکمل کرانے کا حکم دے دیا۔
انسداد دہشت گری لاہور کی خصوصی عدالت کے جج ڈیوٹی جج ارشد جاوید نے 9 مئی کو جناح ہاؤس حملہ ، عسکری ٹاور حملہ اور تھانہ شادمان نزر آتش کرنے کے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے جونیئر وکلاء کی ٹیم عدالت میں پیش ہوئی اور مؤقف اختیار کیا کہ سینیر وکیل بیرسٹر سلمان صفدر مصروف ہیں مہلت دی جائے۔
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوے اگلی سماعت پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر سے دلائل طلب کرلیے۔
پی ٹی آئی کا 9 مئی سے متعلق سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ
انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 17 مئی تک توسیع کر دی اور ملزم کی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک پر حاضری مکمل کرانے کا حکم دے دیا، جس کے بعد سماعت 17 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔
بانی پی ٹی آئی کی جیل سے ویڈیو لنک پر ایک بار بھی حاضری مکمل نہیں ہوئی، 4 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی حاضری کے بغیر میرٹ پر فیصلہ ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف عسکری ٹاور، جناح ہاؤس اور تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات درج ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانتوں کی سماعت پر وکلا کو دلائل کے لیے طلب کرلیا تھا۔
خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
عمران خان کی 9 مئی کے 3 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
Comments are closed on this story.