خیبرپختونخوا حکومت کا 40 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ
خیبرپختونخوا حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان کے مقامی زمینداروں سے 40 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ کر لیا جبکہ خیبر پختونخوا کابینہ بھی صوبے کے کسانوں سے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدے گی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈہ پور نےڈیرہ میں گندم خریداری مہم کا افتتاح کردیا۔ خیبرپختونخوا حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان کے مقامی زمینداروں سے 40 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ کر لیا پیسکو سے گندم نہ خریدنے سے خیبرپختونخوا کو 12ارب روپے کا فائدہ ہوگا اور یہ رقم محکمہ خواراک کے ان گوداموں کی تعمیر و مرمت پر خرچ کی جائے گی۔
پی آر سی سنٹر ڈیرہ میں گندم خریداری مہم 2024 کے افتتاح کے موقع پر صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے وزیراعلی کو گندم خریداری اور سٹوریج کے حوالے سے بریفنگ دی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈہ پور نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے مقامی زمینداروں سے تین لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی۔
جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان کے مقامی زمینداروں سے 40 ہزار میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی۔
گندم خریداری مہم میں شفافیت اور معیاری کوالٹی کو یقینی بنایا جائیگا، رشوت دینے اور لینے والے دونوں کیخلاف کاروائی کی جائے گی۔
وزیر اعلی نے بتایا کہ پیسکو سے گندم نہ خریدنے سے خیبرپختونخوا کو 12ارب روپے کا فائدہ ہوگا اور یہ رقم محکمہ خواراک کے ان گوداموں کی تعمیر و مرمت پر خرچ کی جائے گی جنھیں سیلاب سے نقصان پہنچا۔
صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ پشاور کے گودام میں 55 ہزار ٹن گندم گودام میں رکھنے کی گنجائش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق صوبے کے عوام کی مشکلات حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ گندم پر زیادہ خرچ ٹرانسپورٹ کا آتا ہے، ایسے الزامات بھی لگتے تھے کہ ٹرک غائب ہوجاتے تھے اور یہ کہ وزیراعلی نے سختی سے کہا ہے کہ کسی بھی ڈیپارٹمنٹ میں کرپشن کو برداشت نہیں کیا جائے گا جبکہ محکمہ خوراک میں بھی کسی بھی طور پر کرپشن برداشت نہیں کرے گے۔
صوبائی وزیر خوراک نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت کسانوں سے گندم بھی نہیں خرید رہا جس کے باعث پنجاب میں کسان کم قیمت پر گندم بھیجنے پر مجبور ہے۔
Comments are closed on this story.