Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
29 Rabi Al-Akhar 1446  

سات روز میں مداخلت رپورٹ نہ کرنے والے جج کو مس کنڈکٹ کا مرتکب ٹھہرایا جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ کی تجویز

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سپریم کورٹ کو بھیجی گئی تجاویز میں ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ بھی شامل
شائع 27 اپريل 2024 04:41pm

چھ ججز کے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھنے کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے متفقہ تجاویز سپریم کورٹ کو ارسال کر دی ہیں، تجاویز میں کہا گیا ہے کہ سات روز میں مداخلت رپورٹ نہ کرنے والے جج کو مس کنڈکٹ کا مرتکب ٹھہرایا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے بھیجی گئی تجاویز میں ججز کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ بھی شامل کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق تجویز کردہ ججز کوڈ آف کنڈکٹ ڈرافٹ چھ سے سات صفحات پر مشتمل ہے۔

تینوں عدالتوں کے ججز کو خطوط کی لکھائی ایک ہی شخص کی نکلی، فارنزک رپورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ کسی قسم کی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل ہونا چاہیے۔ سول جج ، سیشن جج اور ہائی کورٹ جج کسی قسم کی مداخلت رپورٹ کرنے کا پابند ہونا چاہئیے اور مداخلت سے متعلق سات روز میں رپورٹ کرنا لازم ہونا چاہئیے۔

ججز کی سربراہی میں کب کب کمیشن بنے اور کتنے کامیاب ہوئے

تجویز کے مطابق سات روز میں مداخلت رپورٹ نہ کرنے والے جج کو مس کنڈکٹ کا مرتکب ٹھہریا جائے۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے تجویز دی گئی کہ سول جج اور سیشن جج ہائیکورٹ کے انسپکشن جج کو مداخلت سے آگاہ کرے، اور انسپکشن جج چیف جسٹس ہائیکورٹ کے نوٹس میں مداخلت کا معاملہ لائے، ہائیکورٹ ایڈمنسٹریٹو کمیٹی معاملے کو ایڈمنسٹریٹو یا جوڈیشل سائیڈ پر دیکھنے کا حتمی فیصلہ کرے، جبکہ ایڈمنسٹریٹو کمیٹی معاملے کو سنگینی کے پیش نظر فل کورٹ میں بھی بھیج سکے۔

2 دن سے جنگل کا قانون نافذ ہے، چیف جسٹس اور جسٹس عامر فاروق استعفیٰ دیں، پی ٹی آئی پریس کانفرنس

مزید تجویز کے مطابق حتمی طور پر ہائیکورٹ ادارہ جاتی اتفاق کے ساتھ توہین عدالت کا اپنا اختیار استعمال کر سکے گی۔

Islamabad High Court

Supreme Court of Pakistan

supreme judicial council

judges letter

A LETTER OF SIX JUDGES