اسرائیلی جارحیت اور غزہ میں اجتماعی قبروں پر ملالہ نے خاموشی توڑ دی
نوبل انعام یافتہ پاکستانی خاتون ملالہ یوسفزئی نے غزہ میں ملنے والی اجتماعی قبروں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انسٹاگرام پر جاری اپنے پیغام میں ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ سے فلسطین میں جاری مظالم کو دیکھ کر مجھے شدید غصہ آتا ہے اور مایوسی ہوتی ہے، رواں ہفتے غزہ کے نصریہ اور الشفا اسپتال میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں نے فلسطینوں پر ہونے والے ہولناک مظالم کا واضح ثبوت پیش کیا ہے۔
اسرائیل نے رفاح پر زمینی حملے کی تیاری کرلی
ملالہ نے کہا کہ میرے لیے تو یہ سب دور سے دیکھنا ہی کافی مشکل ہے، میں نہیں جانتی کہ فلسطینی یہ تکالیف کس طرح برداشت کررہے ہیں، ہم اب مزید لاشیں، اسکولوں بر بمباری اور بھوک سے مرتے ہوئے بچوں کو نہیں دیکھ سکتے، غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔
امریکی یونیورسٹیوں میں مظاہرے ختم نہ ہونے پر اسرائیلی وزیراعظم چیخ اٹھے
انہوں نے کہا کہ میں جنگی جرائم اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کرتی رہی ہوں اور آگے بھی کرتی رہوں گی، میں اُن لوگوں کی کوششوں کی تعریف کرنا چاہتی ہوں جو عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف اپنی آواز بُلند کررہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں عالمی رہنماؤں سے غزہ میں جنگ بندی پر زور دینے اور فوری انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتی رہوں گی، میں بے گناہ شہریوں کے خلاف کسی بھی قسم کے تشدد کے خلاف کھڑی ہوں۔
پاکستان آئے وفد میں شامل ایرانی وزیر کی گرفتاری کا مطالبہ، انٹرپول سے رابطہ
ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ میں غزہ کے ان لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑی ہوں جن کی آوازوں اور مطالبات کو سُنا جانا چاہیے، ہمیں اپنے لیڈروں پر زور دینا چاہیے کہ وہ ان جنگی جرائم کو روکیں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔
Comments are closed on this story.