پاکستان تحریک انصاف کا سویلینز کا سول کورٹ میں ٹرائلز کرنے کا مطالبہ
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے سویلینز کا سول کورٹ میں ٹرائلز کرنے کا مطالبہ کر دیا، علی محمد خان نے کہا کہ دہشت گردوں سے کوئی ہمدردی نہیں نہ ان سے کوئی تعلق ہے، یہ شہری دہشت گرد نہیں آپ کے ہمارے جیسے پاکستانی ہیں، انہیں اپنی بے گناہی ثابت کرنے کا موقع دیا جائے۔
اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں رؤف حسن اور علی محمد خان نے پریس کانفرنس کی، رؤف حسن نے کہا کہ ایک انسانی مسئلہ سامنے رکھنے والے ہیں، مختلف کیسز میں ملٹری ٹرائلز میں صعوبتوں کا سامنا ہے۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ سویلین کے ٹرائلز ملٹری کورٹس کی بجائے سویلین کورٹس میں ہونے چاہیئے، ہمارا دہشت گردوں سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور نہ کوئی ہمدردی ہے، یہ شہری دہشت گرد نہیں آپ کے ہمارے جیسے پاکستانی ہیں، ان کو موقع دیں کہ اپنی بے گناہی ثابت کرسکیں۔
خصوصی عدالتوں میں سویلین مقدمات کے فیصلوں کی نقول طلب
ان کا کہنا تھا کہ گرفتار کارکنان کے لواحقین ہمدردی کے مستحق ہیں، یہ قوم کے بچے ہیں، ان کو پاکستان کی خدمت کا موقع دیا جائے ان کو دیوار سے نہ لگائے، پی ٹی آئی نے کبھی پرتشدد مظاہروں کی بات نہیں کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے کبھی تشدد کی بات نہیں کی، اگر کہیں کوئی ایسے واقعات ہوئے تو ہم سب نے اس کی جوڈیشل انکوائری کا کہا، حقیقت تک پہنچا جائے کہ ایک سیاسی جماعت پر کیوں یہ ٹیگ لگایا گیا۔
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دے دی
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ہم نے تو پڑھی لکھی کلاس کو سیاست میں لانے کی کوشش کی، ان فیملیز پر رحم کھایا جائے اور سپریم کورٹ اس معاملے کا ایکشن لے۔
بیرسٹر ابوزر نیازی نے کہا کہ تحریک انصاف کا واضع موقف ہے کہ ملٹری کورٹس غیر آئینی ہیں، آئین میں اختیارات کو الگ الگ رکھنا واضع طور پر لکھا گیا ہے،ایک ادارے کا کام دوسرا ادارہ کرے گا تو ملک نہیں چلے گا۔
فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل: سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کا بینچ پر اعتراض
پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار کارکنان کے لواحقین نے پریس کانفرنس میں شرکت کی اور انصاف کا مطالبہ کیا۔
Comments are closed on this story.