Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

جیل میں عمران خان کی زندگی کیسی ہے، کھانا کہاں تیار ہوتا ہے، تفصیلات جاری

لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست پر سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی
اپ ڈیٹ 03 اپريل 2024 06:39pm
فوٹو۔۔۔فائل
فوٹو۔۔۔فائل

پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کو جیل میں مکمل سیکیورٹی دینے کی درخواست پر سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے لاہورہائیکورٹ میں رپورٹ جمع کرادی، جس میں بتایا گیا کہ عمران خان پر جیل میں ماہانہ 12 لاکھ خرچ آتا ہے، سیکیورٹی کے لیے 14 اہلکار اور سی سی ٹی وی کیمرے لگائے، سابق وزیراعظم کے لیے 7 سیل مختص ہیں، اسپشل کچن میں کھانا تیار ہوتا ہے۔

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جیل میں سیکیورٹی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل پیش ہوئے اور رپورٹ عدالت میں جمع کروائی۔

وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے گریس کا مظاہرہ کیا تھا وہ اپڈیٹ دیں گے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ معلومات اکٹھی کی ہیں، عدالت میں معلومات لایا ہوں، بانی پی ٹی آئی کو ایک سیل میں رکھا گیا ہے، ان کے اردگرد 6 سیل بھی ان کے لیے مختص ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے لیے سیل مختص کر رکھے ہیں، اڈیالہ میں 10افراد کے لیے ایک سیکیورٹی اہلکار ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی کے لیے 14سکیورٹی اہلکار ہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کا کھانا ایک اسپیشل کچن سے جاتا ہے، اس کچن میں کسی اور کے لیے کچھ نہیں بنتا۔

ایڈووکیٹ جنرل کی فراہم کردہ معلومات پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ انہوں نے جو کچھ بتایا ہے ہم خوش ہو گئے ہیں۔

بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی سیکیورٹی سےمتعلق درخواست پر سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ عمران خان کو جیل میں سکیورٹی فراہم کرنے کے لیےدرخواست تحریک انصاف لائیرز فورم کے صدر افضال عظیم کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے وکیل کو درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کر رکھے ہیں۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو جیل میں خطرہ ہے، عمران خان کی زندگی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا جائے۔

Adiyala Jail

IMRAN KHAN Adiyala Jail

Adyala Jail

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Adiayala Jail