علما کو ہمارے جنازے پڑھانے پر راضی کیا جائے، خواجہ سراؤں کی گورنر خیبرپختونخوا سے فریاد
پشاور میں خواجہ سراؤں کا وزیر اعلیٰ، گورنر اور مئیر پشاور سے قبرستان مختص کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پشاور کے خواجہ سراؤں کے وفد کی گورنر ہاؤس میں گورنر اور میئر پشاور حاجی زبیر علی سے ملاقات کے دوارن خواجہ سراؤں نے اپنی زندگی کی سخت ترین مشکلات گورنر خیبرپختونخوا اور میئر پشاور کے سامنے رکھ دیں۔
خواجہ سراؤں کا کہنا تھا کہ ہم پر زندگی تنگ کردی گئی ہے، موت پر بھی کوئی ساتھ نہیں ہوتا، بچپن میں گھر والے چھوڑ دیتے ہیں، معاشرہ بھی دھتکارتا ہے۔
خواجہ سراوں نے گورنر کو ان کے ساتھیوں کے قتل اور پھر ایف ائی آر کے اندراج کی مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ انکو بے گناہ مار دیا جاتا ہے اور پھر نہ کوئی مولوی ہمارہ جنازہ پڑھاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی ہمارہ جنازہ تک نہیں پڑھاتا، قبرستان میں جگہ نہیں دی جاتی۔ مولانا حضرات کو ہمارے جنازے پڑھانے پر رضامند کیا جائے۔
خواجہ سراؤں نے شکوہ کیا کہ آج تک کسی وفاقی و صوبائی حکومت نے انھیں رمضان پیکج نہیں دیا جس پر گورنر حاجی غلام علی نے ذاتی حیثیت میں فی الفور سینکڑوں خواجہ سراؤں کو رمضان پیکج دینے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ خواجہ سراؤں کی جانب سے قبرستان مختص کرنا اور جنازے کے مسائل کا حل انتہائی ضروری ہے۔
جبکہ مطالبہ کرتے ہوئے خواجہ سراؤں نے کہا کہ حکومت شہر میں خواجہ سراؤں کے لیے قبرستان مختص کرے۔
Comments are closed on this story.