Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران مری ہوئی مرغیاں فروخت ہونے کا انکشاف

اسموگ کے تدراک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران یہ انکشاف سامنے آیا
شائع 22 مارچ 2024 02:24pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

ہائیکورٹ میں اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کے دوران لاہور میں مری ہوئی مرغیاں فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ جمعے تک ملتوی کر دی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی دوران سماعت جوڈیشل واٹر کمیشن نے رپورٹ پیش کی اور عدالت کو بتایا کہ مری ہوئی مرغیاں بھی لاہور میں بیچی جاتی ہیں۔

ساتھ ہی کہا کہ یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے کہ ٹھنڈی مرغی چاہیے یا گرم۔لاہور میں روز 10 ہزار مرغی آتی ہے۔ جوڈیشل کمیشن کے وکیل نے تجویز دی کہ ریڈ میٹ کے لیے سلاٹر ہاؤس ہوتے ہیں۔

ہماری تجویز ہے کہ چکن کے لیے بھی سلاٹر ہاؤس ہونے چاہیے۔ عدالت نے ڈی جی ماحولیات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ماحول کو آلودگی سے بچانے کے لیے حکومت سے کہنا چاہیے کہ زیادہ سے زیادہ سپر سیڈ مہیا کریں۔

جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ میں نجی ریسٹورنٹ کے ملازم کی جانب سے حاضری لسٹ پھاڑنے پر عدالت کا اظہار برہمی کیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ نجی ریسٹورنٹس کے سروے کروا کر تمام برانچز بند کروا دیں گے۔

آپ ممبرز کے ساتھ ایسے بدتمیزی نہیں کر سکتے۔۔عدالت نے ریسٹورنٹس کے منیجر کی معافی کی استدعا کو منظور کرلیا۔

lahore

fog

Lahore High Court

chicken

Lahore smog