ڈیرہ اسماعیل خان : معلمہ کو قتل کرنے والی دو طالبات کو سزائے موت، ایک کو عُمر قید
خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کی ایک عدالت نے معلمہ کو قتل کرنے کے کیس میں 2 طالبات کو سزائے موت اور ایک نابالغ طالبہ کو عمر قید کی سزا سُنائی ہے۔
گزشتہ روز سُنائے جانے والے اس فیصلے میں سزائے موت سُنائی جانے والی دونوں بالغ طالبات پر 20، 20 لاکھ روپے جبکہ نابالغ طالبہ ہر 10 لاکھ روپے جُرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مارچ 2022 میں ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے انجم آباد میں 3 طالبات نے اپنی معلمہ کو گلے پرچُھری پھیرکر قتل کیا تھا۔
واقعے کی تفتیش کرنے والے ڈی پی او ڈیرہ اسماعیل کا کہنا تھا کہ، ’ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان طالبات کی ایک رشتہ دار نے خواب میں دیکھا تھا کہ مقتولہ نے توہین مذہب کی ہے جس کی وجہ سے اسے قتل کردیا گیا۔‘
یہ کیس ایک سال چلا جس میں استغاثہ کی جانب سے پبلک پراسیکیوٹر تنصیرعلی اور حاجی شکیل ایڈووکیٹ جبکہ ملوث طالبات کی جانب سے اسد عزیزایڈووکیٹ نے پیروی کی۔
واقعہ کب اور کیسے پیش آیا تھا
قتل کا یہ واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان کے مدرسہ جامعہ اسلامیہ فلاح البنات میں 29 مارچ 2022 کو پیش آیا تھا جس کا مقدمہ مقتولہ کے چچا کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
چچا نے پولیس کو ابتدائی بیان میں بتایا تھاکہ، ’اطلاع ملنے پر میں فوراً پہنچا تو بھتیجی کو مدرسے کے گیٹ کے ساتھ خون میں لت پت پایا، اس کا گلاکٹا ہوا تھا اور موت واقع ہوچکی تھی۔‘
چچا کے مطابق بھتیجی حسب معمول رکشے پر مدرسے پہنچی تھی جہاں پہلے سے ہی مدرسے کے یونیفارم میں ملبوس چند خواتین نے تیزدھار آلے سے حملہ کر کے اس کا گلا کاٹ دیا۔
اس جُرم میں ملوث 2 طالبات آپس میں بہنیں ہیں جبکہ تیسری بھی انہی کی کزن ہے۔
پولیس نے تینوں خواتین کو حراست میں لیتے ہوئے اُن کے پاس موجود چُھری اور لاٹھیاں تحویل میں لے لی تھیں۔
Comments are closed on this story.