جنوبی افریقہ کا اسرائیلی فوج میں کام کرنے والے اپنے شہریوں کو سزا دینے کا اعلان
جنوبی افریقہ نے اسرائیلی فوج کی طرف سے لڑنے والے اپنے شہریوں کو گرفتار کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
جنوبی افریقہ کی وزیر انٹرنیشنل ریلیشنز نالیدی پاندور کا کہنا تھا کہ وہ شہری جو کہ اسرائیلی فوج میں ہیں انہیں ملک میں داخل ہوتے ہی قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نالیدی پاندور کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے ہی بیان جاری کر دیا ہے کہ وہ جنوبی افریقن شہری، جو کہ اسرائیلی ڈفینس فورس کا ساتھ دے رہے ہیں، ہم تیار ہیں، جب آپ لوگ اپنے وطن پہنچیں گے، تو ہم آپ کو گرفتار کریں گے۔
افریقن نیشنل کانگریس کی میٹنگ کے دوران خطاب میں وزیر نے فلسطین سے یکجہتی کا اظہار بھی کر دیا، اس سے قبل دسمبر 2023 میں بھی نالیدی پاندور نے اپنے شہریوں کو اسرائیلی فوج میں شامل ہو کر فلسطین کے خلاف لڑنے پر ان کے خلاف کاروائی کا اعلان کیا تھا۔
دسمبر میں جاری بیان میں جنوبی افریقہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ان رپورٹس پر شدید تحفظات ہیں، جن کے مطابق جنوبی افریقن شہری اور مستقل رہائشی اسرائیلی ڈفینس فورس میں شامل ہو کر غزہ اور دیگر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کاروائیاں کر رہے ہیں۔
واضح رہے جنوبی افریقہ اُن ممالک میں شامل ہے، جو کہ غزہ میں جاری اسرائیلی ظلم و ستم پر کھل کر بول رہے ہیں۔
اس حوالے سے جنوبی افریقہ نے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں اسرائیلی ظلم و ستم کے خلاف درخواست بھی دائر کی تھی، جس پر 26 جنوری کو آئی سی جے نے باقاعدہ بیان جاری کیا۔
آئی سی جے نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں امداد کی ترسیل میں رکاوٹ ڈالنے سے باز رہے اور انسانی صورتحال کو بہتر بنائے۔
جبکہ اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ محاصرہ زدہ علاقے میں نسل کشی کی کاروائیوں کو روکنے اور نسل کشی پر اکسانے والوں کو سزا دینے کے لیے اقدامات کرے۔
Comments are closed on this story.