سینیٹ ضمنی انتخاب: پیپلز پارٹی کے 4، ن لیگ اور جے یو آئی کا ایک ایک سینیٹر منتخب
قومی اور صوبائی اسمبلیوں کا رکن منتخب ہونے کے بعد چھوڑی گئی سینیٹ کی خالی 6 نشستوں کے لیے ضمنی انتخاب ہوا جس میں سے 4 پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن اور جے یو آئی نے ایک ایک نشست جیت لی۔
اسلام آباد کی نشست پر حکومتی اتحاد کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی اپنی ہی خالی کی ہوئی نشست پر دوبارہ سینیٹر منتخب ہوگئے۔
اسلام آباد، بلوچستان اور سندھ سے سینیٹ کی نشستوں کے لیے ضمنی انتخاب پر پولنگ کا آغاز صبح 9 بجے ہوا جو شام 4 بجے تک جاری رہا، نئے سینیٹ اراکین کے انتخاب کیلئے تینوں ایوان کے ممبران نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
سینیٹ نشستوں پر ضمنی انتخاب میں ووٹ ڈالنے کے لیے وزیراعظم شہبازشریف اور صدر مسلم لیگ (ن) نوازشریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے، یوسف رضا گیلانی نے نوازشریف اور شہبازشریف سے مصافحہ کیا۔
مصافحہ کے بعد وزیراعظم شہباز شریف اور قائد مسلم لیگ ن نواز شریف نے ووٹ کاسٹ کیا۔
سینیٹ کے لیے اسلام آباد کی ایک نشست پر پولنگ ہوئی جبکہ سندھ اسمبلی کی 2 اور بلوچستان اسمبلی کی 3 نشستوں پر ووٹ ڈالے گئے۔
اسلام آباد کی نشست پر حکومتی اتحاد کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کامیاب قرار پائے۔ ریٹرننگ افسر نے گنتی مکمل ہونے پر نتائج کا اعلان کیا۔
حکمران اتحاد کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو 204 ووٹ ملے جبکہ ان کے مقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار الیاس مہربان نے 88 ووٹ حاصل کیے۔
قومی اسمبلی کے ووٹرز کی تعداد 310 ہے، سینیٹ کی ایک نشست کے لیے 310 میں سے 301 ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ قومی اسمبلی کے 9 ارکان کے ووٹ مسترد قرار دیے گئے۔
سندھ اسمبلی میں سینیٹ کی 2 نشستوں کے لیے مجموعی طور پر 124 ووٹ کاسٹ کیے گئے جن میں سے 123 ووٹ درست قرار پائے جبکہ بلوچستان اسمبلی میں 65 ارکان کے ایوان میں سے 61 ووٹ کاسٹ ہوئے۔
سندھ اسمبلی سے پیپلز پارٹی کے اسلم ابڑو اور سیف اللہ دھاریجو سینیٹر منتخب ہوگئے، اسلم ابڑو نے57 اور سیف اللہ دھاریجو نے 58 ووٹ حاصل کیے۔
سنی اتحاد کونسل کے امیدوار نذیر اللہ نے 4 اور شازیہ سہیل نے 4 ووٹ حاصل کیے، ایوان میں 124 ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ ایک ووٹ مسترد ہوا۔
دوسری جانب بلوچستان اسمبلی سے پیپلز پارٹی کے امیدوار میر عبدالقدوس بزنجو 23 ووٹ لےکر سینیٹر منتخب ہوئے، مسلم لیگ ن کے میر دوستین ڈومکی نے17 ووٹ حاصل کیے، جے یو آئی کے عبدالشکور 16 ووٹ لے کر سینیٹر منتخب ہوئے۔
ایم کیوایم اور جماعت اسلامی کا بائیکاٹ
اس سے قبل ایم کیوایم نے ضمنی انتخاب سے لا تعلقی کا فیصلہ کیا اور ایم کیو ایم کے ارکان نے سینیٹ کے انتخاب میں ووٹ نہیں ڈالا جبکہ جماعت اسلامی نے بھی بائیکاٹ کیا۔
واضح رہے کہ سینیٹ کی 6 نشستیں یوسف رضا گیلانی، مولانا عبدالغفور حیدری، نثارکھوڑو، جام مہتاب، پرنس احمد عمر اور سرفراز بگٹی کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔
سینیٹ الیکشن کے لیے جمعیت علماء اسلام اور پیپلز پارٹی نے اسلام آباد اور بلوچستان میں اتحاد کر رکھا ہے۔
سینیٹ کی اسلام آباد کی نشست پر قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے الیاس مہربان اور پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی کے درمیان مقابلہ ہے۔
سندھ میں سینیٹ کی 2 نشستیں پیپلزپارٹی کے مہتاب ڈہر اور نثار کھوڑو کے مستعفی ہونے پر خالی ہوئیں۔
سندھ اسمبلی کو سینیٹ کے انتخاب کے لیے پولنگ اسٹیشن بنایا گیا ہے، پیپلز پارٹی اور سنی اتحاد کونسل کے 4 امیدوار میدان میں ہیں۔
پیپلز پارٹی کے امیدواروں میں اسلم ابڑو اور سیف اللہ دھاریجو جبکہ سنی اتحاد کونسل کے نذیر اللہ اور شازیہ سہیل امیدوار ہیں۔
بلوچستان کی 3 نشستوں پر 9 امیدوار مد مقابل ہیں، پیپلز پارٹی نے عبدالقدوس بزنجو، طارق حسین بگٹی اور شکیل درانی کو ٹکٹ جاری کیا ہے۔
ن لیگ نے میر دوستین ڈومکی ، جے یو آئی نے عبدالشکور غبیزئی، بلوچستان عوامی پارٹی نے مبین خلجی اور کہدہ بابرکو مقابلے میں اتارا ہے جبکہ آزاد امیدوار حیربیار ڈومکی اور سید محمود شاہ بھی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔
Comments are closed on this story.