Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

لاہور ہائیکورٹ: سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر حکم امتناع کی استدعا مسترد

عدالت نے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو تحریری جواب جمع کرانے کی مہلت دے دی
شائع 13 مارچ 2024 12:46pm

لاہور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لیے الیکشن کمیشن کے نئے شیڈول پر فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری محمد اقبال نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف صاحبزادہ حامد رضا کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور وکیل درخواست گزار عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے سوال کیا کہ کیا درخواست میں پنجاب حکومت کا جواب آیا ہے، جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہمیں جواب دینے کے لیے مہلت دی جائے، مخصوص نشستوں پرکچھ ارکان نے حلف اٹھا لیا ہے، دیگر نشستوں کی حد تک ہم جواب فائل کردیں گے مہلت دی جائے۔

ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کے مؤقف پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ یہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے اس پر حکم امتناع دیا جائے، جس پر عدالت نے کہا کہ جواب آنے دیں دیکھ لیتے ہیں۔

وکیل درخواست نے مزید کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کو مخصوص نشستوں کے لیے چار خطوط لکھے، لیکن الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں دینے کی بجائے درخواست کو ابتدائی طور پر سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق جیتنے والے امیدواروں کے حساب سے مخصوص نشستیں سیاسی جماعت کو ملے گی، الیکشن کمیشن نہ تو ٹربیونل ہے نہ عدالت، الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیاجائے دیگر سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستیں دینے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیاجائے۔

بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو تحریری جواب جمع کرانے کی مہلت دے دی اور سربراہ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لیے الیکشن کمیشن کے نئے شیڈول پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

مزید پڑھیں

مخصوص نشستیں، لاہور ہائی کورٹ میں الیکشن ٹربیونل قائم

چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستیں نہ ملنے کا اقدام چیلنج کردیا

پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روکنے کے حکم امتناع میں توسیع کردی

Lahore High Court

reserved seats

STAY ORDER

Sunni Ittehad Council

women reserved seats