Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سندھ حکومت نے 75 لاء افسران کی فوج بھرتی کررکھی ہے، چیف جسٹس

سرکاری افسران کی خلاف ضابطہ بھرتی سے متعلق سندھ حکومت کا جواب مسترد، دوبارہ جواب طلب
شائع 07 مارچ 2024 01:12pm

سپریم کورٹ نے محکمہ جنگلات سندھ میں گریڈ 17 کے 7 افسران کی تعیناتی سے متعلق اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کا جواب مسترد کرتے ہوئے دوبارہ جواب طلب کرلیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت نے 75 لاء افسران کی فوج بھرتی کررکھی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے محکمہ جنگلات سندھ میں گریڈ 17 کے 7 افسران کی تعیناتی کے معاملے پر سماعت کی جبکہ چیف سیکرٹری سندھ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے چیف سیکرٹری سندھ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو جواب جمع کرایا وہ بہت مایوس کن ہے، 15 سال کی عمر میں نرمی کس قانون کے تحت رکھی گئی ہے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ججز اور سرکاری افسران کو پنشن مظلوم عوام کی جیبوں سے دی جاتی ہے لیکن سندھ حکومت نے 75 لاء افسران کی فوج بھرتی کررکھی ہے۔

عدالتی کارروائی کے بعد عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کا جواب مسترد کرتے ہوئے 15 روز میں چیف سیکرٹری سندھ سے دوبارہ تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے حکم دیا کہ اگر کوئی فریق جواب جمع کروانا چاہے تو جمع کرسکتا ہے، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Supreme Court

اسلام آباد

Sindh government

Justice Qazi Faez Isa

Chief Justice Qazi Faez Isa

Sindh Forest Department