سندھ حکومت نے 75 لاء افسران کی فوج بھرتی کررکھی ہے، چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے محکمہ جنگلات سندھ میں گریڈ 17 کے 7 افسران کی تعیناتی سے متعلق اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ، عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کا جواب مسترد کرتے ہوئے دوبارہ جواب طلب کرلیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت نے 75 لاء افسران کی فوج بھرتی کررکھی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے محکمہ جنگلات سندھ میں گریڈ 17 کے 7 افسران کی تعیناتی کے معاملے پر سماعت کی جبکہ چیف سیکرٹری سندھ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے چیف سیکرٹری سندھ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جو جواب جمع کرایا وہ بہت مایوس کن ہے، 15 سال کی عمر میں نرمی کس قانون کے تحت رکھی گئی ہے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ججز اور سرکاری افسران کو پنشن مظلوم عوام کی جیبوں سے دی جاتی ہے لیکن سندھ حکومت نے 75 لاء افسران کی فوج بھرتی کررکھی ہے۔
عدالتی کارروائی کے بعد عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کا جواب مسترد کرتے ہوئے 15 روز میں چیف سیکرٹری سندھ سے دوبارہ تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے حکم دیا کہ اگر کوئی فریق جواب جمع کروانا چاہے تو جمع کرسکتا ہے، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
Comments are closed on this story.