Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
16 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی کے کئی شہروں میں مظاہرے، لاہور میں گرفتاریاں

اسلام آباد میں بھی اضافی نفری تعینات رہی
اپ ڈیٹ 02 مارچ 2024 11:49pm

انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملک بھرمیں احتجاج کی کال دینے والی پی ٹی آئی کے لاہورمیں احتجاج کے دوران رہنما شہزاد فاروق سمیت 6 کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔ لاہورمیں احتجاج کرنے والے وکلاء کو بھی پارکنگ ایریا میں بند کرکے تالا لگا دیا گیا۔

پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے عام انتحابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف آج 2 مارچ بروز ہفتہ کو ملک بھر میں احتجاج کی کال دی گئی تھی۔

پولیس نے اس اعلان کےبعد اسلام آباد اور لاہورمیں سیکیورٹی سخت کردی اور وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔

راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، چکوال، حیدرآباد، دھابیجی، لیہ، کراچی، خانیوال، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، مظفرگڑھ سمیت دیگر شہروں میں انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

کراچی میں پی ٹی آئی کی جانب سے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، کارکنوں نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کےخلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین سے پی ٹی آئی کے رہنما خرم شیر زمان، فردوس شمیم، عالمگیرخان، ظہور مسعود، فضا ذیشان، سیف الرحمان اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

مقررین نے الیکشن کمیشن سے فارم پینتالیس کے تحت نتائج جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

ادھر پشاور میں بارش کے باعث پی ٹی آئی کا مظاہرہ مؤخر کردیا گیا، اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ ضلعی صدور حلف برداری میں بھی مصروف ہیں۔ شیرعلی ارباب کے مطابق پارٹی کے صوبائی صدر نے احتجاج مؤخر کرنے کی ہدایت کی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ان کی جماعت کے کارکنان آج ملک بھر میں احتجاج کریں گے۔

پی ٹی آئی ایکس اکاؤنٹ سے شئیر کیے گئے پیغام میں کارکنوں کو ہدایت کی گئی ہے۔

پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ جعل ساز حکومت کیخلاف جمہوری حق استعمال کریں اور پرامن احتجاج کے ذریعے اپنا حق واپس لیں۔

ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے مطابق دارالحکومت میں سیکیورٹی ہائی الرٹ اور دفعہ 144 نافذ العمل رہے گی۔

ضابطہ فوجداری (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 ضلعی انتظامیہ کو عوامی مفاد میں احکامات جاری کرنے کا اختیار دیتی ہے جس سے مخصوص مدت کے لئے کسی سرگرمی پر پابندی لگ سکتی ہے۔

اس حوالے سے گشت بڑھاتے ہوئے شہر کے ناکہ پوائنٹس پر چیکنگ سخت کردی گئی ہے۔

گشت کے لیے سی ٹی ڈی کے خصوصی دستے تعینات کیے گئے ہیں جو ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیارہیں۔ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق شہری دوران سفر ضروری شناختی دستاویزات ہمراہ رکھیں او چیکنگ کے دوران پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

پولیس کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ ایف نائن پارک کی طرف ٹریفک کارش ہوسکتا ہے اس لیے شہری اس جانب غیرضروری سفرسے گریزکریں۔

شہریوں کو کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں پکار 15 یا آئی سی ٹی 15 ایپ پ اطلاع دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

لاہور

لاہورمیں بھی پولیس نے جی پی او چوک، جیل روڈ اور پنجاب اسمبلی کے باہر اضافی نفری تعینات کی۔

اس موقع پر جی پی او چوک پر کم از کم 3 قیدی وین موجود رہیں، پولیس افسران سے کہا گیا کہ جو کوئی بھی احتجاج کے لیے سڑکوں پر آئے گا اسے گرفتار کریں۔

احتجاج پر پی ٹی آئی رہنما شہزاد فاروق سمیت 6 کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی وکلاء کو ہائی کورٹ پارکنگ ایریا تک محدود کرتے ہوئے پارکنگ ایریا کو باہر سے تالہ لگا دیا گیا۔

وکلا ء نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کررہے ہیں ہمارے ہاتھ میں کوئی اسلحہ تو نہیں ہے، جس پر پولیس کی جانب سے کہا گیا کہ آپ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

پنجاب میں 30 سے زائد مقامات پر احتجاج

پی ٹی آئی نے اپنے احتجاج کے لیے صرف صوبہ پنجاب میں 30 سے زائد مقامات کا اعلان کیا ہے۔

احتجاج کے لیے ہفتہ کی صبح11 بجے کا وقت دیا گیا تھا۔

صوبہ سندھ بالخصوص ٹھٹھہ، جامشورو اور حیدر آباد میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن کی قیادت حلیم عادل شیخ نے کی۔

حلیم عادل شیخ

حیدرآباد میں پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے احتجاج کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ 9 فروری کو ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، پوری قوم بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے، بانی پی ٹی آئی نہ باغی ہے نہ غدار، وہ ہے قیدی 804۔

انھوں نے کہا کہ سندھ کے مستقبل پر رونا آتا ہے ، صوبے کے لوگوں سے کہتا ہوں حق کے لیے باہر نکلو۔

pti

اسلام آباد

Section 144

islamabad police