بلوچستان میں مفت علاج کے لیے ہیلتھ کارڈ متعارف کروا دیا گیا
بلوچستان میں ہیلتھ کارڈ متعارف کرا دیا گیا ہے، جبکہ ہیلتھ کارڈ سے اب تک 3 ماہ میں 28 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
پاکستان کے صوبے بلوچستان میں حکومت کی جانب سے ہیلتھ کی سہولت متعارف کرائی گئی ہے، جس پر اب تک ایک ارب سے زائد کی لاگت آ چکی ہے۔
اس سہولت سے شہری صوبے کے 1200 اسپتالوں میں بہترین علاج سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ بلوچستان ہیلتھ کارڈ کا باقاعدہ آغاز 3 نومبر 2023 کو ہوا، کارڈ کا مقصد بلوچستان کی عوام کو صحت کی بہترین سہولیات دینا ہے، ہیلتھ کارڈ میں بلوچستان کے تمام بڑے اسپتالوں کو شامل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ہیلتھ کارڈ میں شامل اسپتالوں میں کینسر اور گردوں کے امراض کا بھی علاج ہوگا، جبکہ ہیلتھ کارڈ کے تحت سب سے زیادہ مریض حب میں علاج کے لیے آئے جبکہ کوئٹہ سے سب سے زیاہ امراض قلب کے مریضوں نے استفادہ کیا۔
ہیلتھ کارڈ پروگرام میں شفافیت کے لیے ڈیجیٹل سپرویژن اینڈ مانیٹرنگ سسٹم قائم کر دیا گیا ہے، ہیلتھ کارڈ کے اجراء کے بعد نجی ڈاکٹروں کی فیسوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
ہیلتھ کارڈ کےذریعے مرشد اسپتال میں 3458 مریضوں کا علاج ہوا، بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف نیورولوجی اینڈ یورولوجی میں 445 مریض آئے، جبکہ سنار کینسر اسپتال میں 2570 اور سٹی انٹرنیشنل اسپتال میں 1854 مریضوں کا علاج ہوا۔
مجموعی طور پر صوبے میں 28 ہزار سے زائد شہری ہیلتھ کارڈ سے مستفید ہو چکے ہیں۔
Comments are closed on this story.