’تحریک انصاف کے ایک اہم عہدیدار نے چیف جسٹس کا نام لینے کا کہا‘، سابق کمشنر راولپنڈی نے معافی مانگ لی
میں دھاندلی کے الزامات لگانے والے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن میں بیان ریکارڈ کروا دیا، سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات پر الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنا کام مکمل کرلیا جبکہ آج رپورٹ الیکشن کمیشن کو دیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن کی کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کروایا۔
سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے اپنے بیان الیکشن کمیشن سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ دھاندلی سے متعلق اپنے غلط بیان پر شرمندہ ہوں، میں نے پریس کانفرنس میں ریاست مخالف اور بدنیتی پر مبنی بیان دیا۔
لیاقت چھٹہ کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیان پر تمام بیوروکیٹس سرکل اور قوم سے بھی معافی مانگتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں ریٹائرمنٹ کی وجہ سے بہت دباؤ میں تھا، اس لیے میں تمام ذمہ داری قبول کرتا ہوں اور حکام کے آگے سرنڈر کرتا ہوں۔
سابق کمشر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کا کہنا تھا کہ پنڈی ڈویژن میں الیکشن ڈیوٹی سرانجام دینے والے کسی بھی ریٹرننگ افسر کو کسی کی حمایت یا انتخابی عمل میں مداخلت کا حکم نہیں دیا گیا تھا۔
لیاقت چٹھہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے ایک اہم عہدیدار نے چیف جسٹس کا نام لینے کا کہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت کے عہدیدار نے بتایا پارٹی قیادت نے چیف جسٹس کا نام لینے کا کہا ہے۔
انہوں نے بیان میں مزید کہا کہ پنجاب کی سول سروسز میں اپنے کیریئر کے دوران میں نے متعدد معزز عہدوں پر کام کیا، میری تعیناتی بطور صوبائی سیکرٹری پنجاب حکومت تھی۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق کمشنر راولپنڈی کو بیان دینے کے لیے گزشتہ روز نوٹس بھیجا تھا۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے دھاندلی کے الزامات پر تحقیقات مکمل کرلیں۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور آ راوز نے سابق کمشنر کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔
تحقیقاتی کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام 6 ڈی آر اوز کے تحریری بیانات ریکارڈ کیے۔
سابق کمشنرکی پریس کانفرنس کے ٹرانسکرپٹ کو بھی تحقیقاتی رپورٹ کا حصہ بنایا گیا۔
ذرائع الیکشن کمشین نے امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کمیٹی کو3 روز کا وقت دیا تھا جو کہ گزشتہ روز ختم ہوچکا ہے امکان ہے کہ آج تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی۔
مزید پڑھیں
کامیاب امیدواروں کو ہرایا گیا، کمشنر راولپنڈی کا تہلکہ خیز بیان، لیاقت چٹھہ زیر حراست
راولپنڈی ڈویژن کے کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کی پریس کانفرنس، چٹھہ کے الزامات مسترد
سابق کمشنر راولپنڈی پر حساس اداروں کی رپورٹ منظر عام پر آگئی
واضح رہے کہ سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے چند روز قبل الیکشن میں سنگین بے ضابطگیوں کے الزامات عائد کرتے ہوئے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔
لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا ہم نے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کروائی، جو امیدوار 50 سے 70 ہزار کی لیڈ سے جیت رہے تھے انہیں ہروایا، ہم نے پاکستان کے ساتھ دھوکہ کیا، چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس پاکستان بھی اس کے ذمہ دار ہیں، انہیں بھی اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینا چاہیئے۔
ترجمان الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس پاکستان نے سابق کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی سختی سے تردید کر دی تھی۔
الیکشن کمیشن نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس حوالے سے راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال کے ڈی سیز کے بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے تھے۔
Comments are closed on this story.