Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

انٹرنیٹ کی بار بار بندش سے ٹیلی کام کمپنیوں کو 94 کروڑ کا نقصان

انٹرنیٹ بندش پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوگیا
شائع 21 فروری 2024 09:46pm

ملک بھر میں انتخابات کے دوران اور اس کے بعد انٹرنیٹ سروس کی بار بار بندش سے سوشل میڈیا سروسز اور ٹیلی کام کمپنیوں کا کاروبار ٹھپ ہوگیا ہے، ایک دن انٹرنیٹ سروس بند ہونے سے ٹیلی کام کمپنیز کو 94 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس حوالے سے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے بھی آج شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

انٹرنیٹ کی بندش سے قومی خزانے پر بھی 33 کروڑ روپے کا بوجھ پڑا ہے، جبکہ آن لائن فوڈ انڈسٹری کا 75 فیصد کام بھی متاثر ہوا ہے اور انہیں تقریباً پندرہ کروڑ روپے کا خسارہ جھیلنا پرا ہے۔

انٹرنیٹ بند ہونے سے آن لائن کیب سروس کی بکنگ میں 97 فیصد کمی ہوجاتی ہے۔

اس حوالے سے سندھ ہائیکورٹ میں جب سماعت ہوئی تو چیف جسٹس عقیل احمد عباسی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی اے حکام کو کہا کہ انٹرنیٹ بند کرکے دنیا میں اپنا کیوں تماشہ بنا رہے ہیں، فوری انٹرنیٹ کھولیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسے نہیں چلے گا، بہت ہوگیا تماشہ۔

سندھ ہائیکورٹ نے ایکس، فیس بک اور یوٹیوب سمیت دیگر سوشل میڈیا سروسز فوری بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے الیکشن کے دن انٹرنیٹ بندش کی وجوہات طلب کرلیں۔

Sindh High Court

Internet Down

Internet Ban

Internet down on election day

X Service Down

Social media down