Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

گورنر پنجاب کیلئے 3 ناموں کا انتخاب، گورنر خیبرپختونخوا کا عہدہ پی پی کے حصے میں آگیا

مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی میں حکومت سازی کا فارمولا کیا ہے؟
اپ ڈیٹ 21 فروری 2024 09:46pm

پاکستان پیپلزپارٹی نے گورنر پنجاب کے لیے مشاورت شروع کردی، پارٹی کی قیادت نے گورنر پنجاب کے لیے 3 نام چن لیے۔ دونوں جماعتوں کے پاور شیئرنگ فارمولے کے تحت گورنر خیبرپختونخوا کا عہدہ پیپلزپارٹی کے حصے میں آگیا۔ جب کہ گورنر سندھ کیلئے ن لیگ کی جانب سے بشیرمیمن مضبوط امیدوار ہیں۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب کے لیے مخدوم احمد محمود کا نام فیورٹ ہے جبکہ قمر زمان کائرہ اور ندیم افضل چن کے ناموں پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مخدوم احمد محمود پارٹی قیادت کی پہلی ترجیح ہوں گے اور وہ مسلم لیگ ن کے لیے بھی قابلِ قبول ہوں گے۔

گورنر پنجاب کے نام کی حتمی منظوری آصف علی زرداری اور بلاول بھٹوزرداری دیں گے۔

بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے مشاورت مکمل

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے مشاورت مکمل کرلی گئی۔

ذرائع کے مطابق پارٹی قائدین نے پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے الگ الگ ملاقات بھی کی، قائدین نے پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے وزارت اعلیٰ کے لیے تین مخلتف ناموں پر تجاویز بھی مانگیں۔

پارٹی قیادت نے بلوچستان پرحکومت سازی پر مشاورت مکمل کر لی ہے، اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ ن لیگ کو شراکت اقتدار میں اسپیکر اور سینئر وزیر دیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں پارٹیوں کو برابر کی صوبائی وزارتیں دی جائیں گی، جبکہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ کا باقاعدہ اعلان اگلے 36 گھنٹوں تک کردیا جائے گا۔

کون بنے گا چئیرمین سینیٹ

پیپلز پارٹی قیادت کی چیئرمین سینیٹ کی نامزدگی کے لئے بھی مشاورت جاری ہے، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی موسٹ فیورٹ امیدوار ہیں جو اسلام آباد سے سینیٹرمنتخب ہوئے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ بننے پر یوسف رضا گیلانی قومی اسمبلی کی سیٹ چھوڑ دیں گے، یوسف رضا گیلانی کی نشست پر ان کا بیٹا ضمنی الیکشن لڑے گا۔

گورنر خیبرپختونخوا ؟

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان پاور شیئرنگ فارمولے کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا کا عہدہ پی پی کے حصے میں آگیا۔

پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کے شہر اقتدار میں ڈیرے ہیں۔ گورنرشپ کے لیے چھ نام سامنے آگئے۔

فیصل کریم کنڈی، ارباب عالمگیر اور ظاہر علی شاہ کے نام سرفہرست ہیں، جب کہ مالاکنڈ سے ہمایوں خان اور محمد علی شاہ کے نام بھی آئے ہیں۔

اس کے علاوہ ہزارہ سے محمد شجاع خان بھی گورنر کے ممکنہ امیدوار ہیں۔

مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی میں حکومت سازی کا فارمولا

واضح رہے کہ وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کے لیے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں جس کے تحت شہباز شریف وزیراعظم ہوں گے اور آصف زرداری صدر مملکت کے لیے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق چیئر مین سینیٹ پیپلزپارٹی اور ڈپٹی چیئر مین (ن) لیگ کا ہوگا جب کہ اسپیکر قومی اسمبلی (ن) لیگ اور ڈپٹی اسپیکر پیپلزپارٹی کا ہوگا۔

ذرائع نے بتایاکہ بلوچستان کا وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کا ہوگا، (ن) لیگ اورپیپلزپارٹی مل کرحکومت بنائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ و بلوچستان (ن) لیگ اور گورنر پنجاب پیپلز پارٹی کا ہوگا، پیپلز پارٹی پنجاب کی صوبائی کابینہ میں بھی شامل نہیں ہوگی۔

پنجاب اسمبلی کا اسپیکر کون؟

مسلم لیگ ن پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مجتبیٰ شجاع الرحمان کو اسپیکر پنجاب اسمبلی اور عظمیٰ بخاری کی ڈپٹی اسپیکر نامزد کرنے پر پر غور کیا گیا ہے۔

ن لیگ کی جانب سے بشیر میمن گورنرسندھ کیلئے مضبوط امیدوار

پاور شیئرنگ فارمولے کے تحت سندھ کا گورنر ن لیگ سے ہوگا، ن لیگ کی جانب سے بشیرمیمن گورنر سندھ کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔

ایم کیو ایم کامران ٹیسوری کو گورنر برقرار رکھنے کی خواہش مند

دوسری جانب ایم کیوایم نے سندھ کےلیےگورنرشپ اور وزارتوں پر بھی مطالبات کر رکھے ہیں جب کہ ایم کیوایم کامران ٹیسوری کو گورنر کے عہدے پر برقرار رکھنے کا مطالبہ کررہی ہے۔

مزید پڑھیں

شہباز وزیراعظم اور زرداری صدر: پی پی اور ن لیگ میں حکومت سازی پر اتفاق ہوگیا

ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں ڈیڈلاک کس بات پر ہے؟

PMLN

lahore

PPP

governor punjab

Pakistan People's Party (PPP)

PPP PMLN Deadlock