Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی کا احتجاج: کئی خواتین گرفتاری کےبعد نامعلوم مقام پر منتقل، سلمان اکرم راجہ بھی گرفتار

اسلام آباد میں گڑھے: پی ٹی آئی نے گرفتاریوں سے قبل لاہور میں احتجاجی مقام تبدیل کیا تھا
اپ ڈیٹ 17 فروری 2024 05:59pm

**پاکستان تحریک انصاف آج الیکشن نتائج میں تاخیر اور دھاندلی کے خلاف پنجاب کے مختلف اضلاع میں 21 بڑے مقامات پر احتجاجی مظاہرے کررہی ہے ،احتجاج کے دوران کئی خواتین سمیت پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ سمیت دیگرکو گرفتار کرلیا گیا۔

لاہور پریس کلب کے باہر پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران پولیس نے کئی خواتین کو گرفتار کرلیا۔ پولیس حکام نے گرفتاری کے بعد خواتین کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہپئ۔

انتخابات مین دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والے سلمان اکرم راجا کو بھی لاہور سے گرفتارکیا گیا۔ پولیس نے پی ٹی آئی کے کئی کارکنوں کو بھی گرفتار کیا۔

ان گرفتاریوں کے بعد لاہورمیں احتجاج ختم کردیا گیا۔

سلمان اکرم راجہ کی گرفتاری پر وزیراطلاعات پنجاب نے ”ایکس“ پر جاری پیغام میں لکھا کہ احتجاج میں سلمان اکرم راجہ سمیت دیگر نے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی، جنہیں حراست میں لینے کے بعد رہا کردیا گیا ہے۔

تاہم سلمان اکرم راجہ کے وکلاء کا کہنا ہے حکومت نے غلط بیانی کے ہے، انہیں رہا نہیں کیا گیا۔

بیرسٹرسمیرکھوسہ نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا کہ سلمان اکرم راجہ سے ابھی تک کوئی رابطہ نہیں ہے، عدالت ہماری درخواست کو آج ہی سنے۔

اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کی جانب سے ایکس اکاؤنٹ پراعلان کیا گیا تھا کہ لاہور میں پرامن احتجاج کا مقام تبدیل کردیا گیا ہے، نیا مقام تحریک انصاف کا جیل روڈ دفتر (نزدیک لینڈمارک پلازا) کے باہر ہے۔

حماد اظہر نے کارکنوں سے درخواست کی تھی کہ فورا نئے مقام پرم پہنچیں، وہاں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

ہری پور میں پی ٹی آئی احتجاج کے دوران وزرات عظمیٰ کے لیے نامزد امیدوار عمر ایوب کے دفتر کے باہر کارکنوں نے شدید نعرےبازی کی۔

ملتان میں بھی احتجاج کے دوران پولیس نے پی ٹی آئی رہنماخالد جاوید وڑائچ کوحراست میں لےلیا۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے الزام عائد کیا کہ دھاندلی کے سہولت کاروں نے دھاندلی کے خلاف احتجاج روکنے کے لیے نیشنل پریس کلب کے سامنے گرین بیلٹ اور گراؤنڈ کو کھود ڈالا۔

ایکس اکاؤنٹ پر شئیر کی گئی ویڈیو میں شہباز گل نے دعویٰ کیا کہ احتجاج کو روکنے کے لیے اور رکاوٹیں پیدا کرنے کے لیے گراؤنڈ کو کھودا گیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کی جانب ایک پوسٹ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ اور دفعہ 144نافذ العمل ہے۔ ضلع بھر میں گشت کو بڑھا دیا گیا ہے جبکہ ناکہ پوائنٹس پر چیکنگ سخت کردی گئی ہے۔ سی ٹی ڈی کے خصوصی دستے گشت پر تعینات کئے گئے جو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ شہری دوران سفر ضروری شناختی دستاویزات ہمراہ رکھیں اور دوران چیکنگ پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔ ایف نائن پارک کی طرف ٹریفک کا رش ہوسکتا ہے اس لئے شہری اس طرف غیرضروری سفر سے اجتناب کریں۔ کسی بھی ایمرجنسی کے متعلق پکار 15 یا آئی سی ٹی 15 ایپ پر اطلاع دیں۔

تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر ایف نائن پارک اور نیشنل پریس کلب پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ بکتر بند گاڑیاں بھی موقع پر پہنچا دی گئی ہیں۔

ضلع انتظامیہ نے پریس کلب کے سامنے گراونڈ کو کھود دیا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے کسی بھی سیاسی جماعت اورتنظیم کو احتجاج یا ریلی نکالنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جا سکتی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے 17 فروری ہفتے کے روز پنجاب کے مختلف علاقوں میں احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا۔

حماد اظہر کی جانب سے احتجاج کے مقامات کا اعلان ایکس اکاؤنٹ پرکیا گیا۔

اپنی پوسٹ میں حماد اظہر کا کہنا تھا کہ سینٹرل پنجاب میں 10 مقامات پر احتجاج کیا جائے گا، جن میں لاہور کے پریس کلب پر، قصور کے مسجد چوک، نکانہ کے کچہری چوک، ناروال کے فیض احمد فیض پارک، گجرات کے جی ٹی ایس چوک، حافظ آباد کے پریس کلب، گجرانوالہ کے نوشہرہ ورڈ الراہی اسپتال چوک، منڈی بہاؤالدین کے پریس کلب اور ملکوال چوک، شیخوپورہ صدرکےعلاقے اور سیالکوٹ کے کچہری چوک پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔

جبکہ شمالی پنجاب میں احتجاجی مقامات سے متعلق کہنا تھا کہ راولپنڈی کے علاقے ایف 9 پارک، جہلم کے الیکشن کمیشن آفس، چکوال تلاگنگ کے پریس کلب، اٹک کے فواہ چوک، خوشاب کے ڈی سی آفس، بھکر کے زیم والا تحصیل کلر کوٹ، سرگودھا کے قینچی موڑ اور میانوالی کے روکھڑی موڑ پر پی ٹی آئی ورکرز کی جانب سے احتجاج کیا جائے گا۔

جنوبی پنجاب کے مقامات سے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے ڈیژنل ہیڈ کوارٹرز میں پُر امن احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، جس کے لیے نگانہ چوک، ملتان، فرید گیٹ بہالپور اور ٹریفک چوک ڈی جی خان کے مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔

کراچی میں احتجاج

پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے الیکشن کمیشن سندھ کے سامنے بھی احتجاج کیا گیا۔

بانی پی ٹی آئی کی کال پر صوبائی الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، احتجاج کے شرکاء الیکشن کمیشن کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے، اس دوران صوبائی الیکشن کمیشن کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

punjab

PTI protest

Pakistan Politics

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)