فضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے بات کرنے کی مخالفت کی، ملک احمد خان
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات پر مولانا فضل الرحمان کا مؤقف بہت سخت تھا، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 2014 میں اسلام آباد کا محاصرہ کیا تھا، 2014 میں وہ احتجاج نہیں بلکہ اسلام آباد پر حملہ تھا، مولانا فضل الرحمان کی تقاریر سے مجھے ثبوت ملے تھے یہ بیرونی آلٰہ کار ہیں۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ملک احمد نے کہا کہ ہر سیاسی عمل ایک ردعمل ہوتا ہے، ہر سیاسی عمل کے نتائج نکلتے ہیں، دھرنے کے باعث ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ میں میٹنگ میں تھا جب بات ہوئی کہ تحریک انصاف نے دھاندلی سے اعتماد کا ووٹ لیا، کچھ لوگ دس سال سے ملک میں عدم استحکام چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں یہ تمام الیکشن ہارے تھے، مولانا کی پارٹی بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں زیادہ سیٹیں جیتی تھی تب مولانا فضل الرحمان کا مؤقف تھا کہ پی ٹی آئی پبلک سپورٹ کھوچکی، مولانا فضل الرحمان سے میں نے بہت کچھ سیکھا ہے۔
ملک احمد کا مزید کہنا تھا کہ مولانا اور ان کے بیٹے کا مؤقف انتہائی سخت تھا کہ ان لوگوں سے بات نہیں کرنی، مولانا فضل الرحمان کے بیٹے وفاقی کابینہ کا حصہ تھے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ اس وقت مولانا اسعد کا مؤقف تھا کہ پی ٹی آئی سے کسی صورت بات نہیں ہوگی، تحریک عدم اعتماد کے دنوں میں سینیٹ کا الیکشن ہوا تھا جس میں حفیظ شیخ ہارے تھے۔
ملک احمد خان نے یہ بھی کہا کہ ضمنی انتخابات میں 17 میں سے 16 انتخابات تحریک انصاف ہاری تھی، مولانا کا خیال تھا کہ تحریک انصاف نے سازش کی ملک کے خلاف یہ عوامی پاور کھو چکے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 2014 میں اسلام آباد کا محاصرہ کیا تھا، 2014 میں وہ احتجاج نہیں بلکہ اسلام آباد پر حملہ تھا۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی تقاریر سے مجھے ثبوت ملے تھے یہ بیرونی آلٰہ کار ہیں، عمران خان ملک اور سیاست کے خلاف سازش کررہے ہیں، پی ٹی آئی عدالتوں کے خلاف بھی سازش کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مولانا نے اپنی تقاریر میں پی ٹی آئی کی حقیقت کئی بار بیان کی، بانی پی ٹی آئی ملک میں عدم استحکام پھیلانا چاہتے تھے۔
Comments are closed on this story.