اقتدار پانے کیلئے نواز شریف نے ایک ساتھ دو منصوبوں پر کام شروع کردیا ہے، بھارتی میڈیا کا دعویٰ
پاکستان میں عام انتخابات کے نتائج ابھی تک مکمل سامنے نہیں آئے ہیں ، تاہم، تقریباً نشستوں پر صورت حال واضح ہو چکی ہے، جیل میں بند عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے حیران کن طور پر ریکارڈ نشستیں حاصل کی ہیں۔
انتخابات کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں آزاد امیدوار 100 نشستیں لے کر سب سے آگے ہیں جبکہ مسلم لیگ ن نے 73 اور پیپلز پارٹی نے اب تک 54 نشستیں حاصل کی ہیں۔
اس کے علاوہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 17، مسلم لیگ (ق) تین، استحکام پاکستان پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام دو دو نشستیں اور مجلس وحدت المسلمین ایک نشست حاصل کرچکی ہے۔
آزاد اراکین اسمبلی میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اور دوسرے کتنے
نواز شریف نے ایک بار پھر پاکستان میں مخلوط حکومت بنانے کے لیے سرگرمیاں شروع کر دی ہیں اور شہباز شریف کو اتحادیوں سے رابطوں کا ٹاسک سونپا ہے۔
اس حوالے سے بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف حکومت سازی کے لیے دو منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پلان اے تو یہ ہے کہ پیپلز پارٹی اورع دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر مخلوط حکومت تشکیل دی جائے، حکومت سازی کیلئے جادوئی اکثریتی تعداد اکٹھی کرنے کے لیے ن لیگ دیگر جماعتوں سے بھی بات چیت کر رہی ہے۔
پلان بی کے حوالے سے بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف پی ٹی آئی حمایت یافتہ 60 آزاد ارکان اسمبلی سے رابطے میں ہیں، نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز ان ارکان اسمبلی کو اپنی پارٹی میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔
Comments are closed on this story.