راجا ناصر کے راولپنڈی پولیس کی تحویل میں ہونے کی تصدیق
اے آئی جی اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر راجا بشارت کے بھائی راجا ناصر کی پولیس تحویل میں ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں راجا ناصر کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کے دوران اے آئی جی اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ راجا ناصر کو کار سرکار میں مداخلت کیس میں گرفتار کیا گیا۔
اے آئی جی پولیس نے بتایا کہ راجہ ناصر کو راولپنڈی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
قبل ازیں، ایس ایس پی آپریشنز عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے راجہ ناصر کی گرفتاری سے متعلق لاعلمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پی پی 11 کے امیدوار ہمارے پاس نہیں البتہ ہمیں اُن کی گمشدگی کی اطلاع ون فائیو کے ذریعے ملی۔ عدالت نے پہلے آدھے گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے عدم بازیابی کی صورت میں حلقے کے انتخابات ملتوی کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
جس پر جسٹس ارباب طاہر نے کہا کہ الیکشن میں امیدوار نہیں ہوگا تو مہم کیسے چلائے گا، اسلام آباد میں اس طرح کے واقعات نہیں ہونے چاہئیں۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے استفسار کیا کہ راجا ناصر کو راولپنڈی سے بھی گرفتار کیا جاسکتا تھا وہ اسلام آباد میں کیوں گرفتار ہوئے؟
جس پر اے آئی جی اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا کہ انہیں کہاں سے گرفتار کیا گیا۔
اس موقع پر وکیل درخواستگزار نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ راجا ناصر کو الیکشن کے بعد بھی گرفتار کیا جاسکتا تھا۔
نیاز اللہ نیازی ایڈووکیٹ نے کہا کہ گرفتاری ہوئی مگر دو گھنٹے پہلے تک ایس پی کہہ رہے تھے کہ پتا ہی نہیں۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ عبوری ضمانت دے دیں تاکہ کل الیکشن کا دن گزر جائے۔
اس کے بعد اے آئی جی پولیس نے بتایا کہ راجا ناصر کو تھانہ مورگاہ کی پولیس نے گرفتار کیا۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ہم ایس ایچ او مورگاہ کو راجا ناصر کو پیش کرنے کا حکم دیں؟
جسٹس ارباب محمد طاہر نے اے آئی جی کو کہا کہ آپ انتخابات کو متنازع بنا رہے ہیں۔
عدالت نے سی پی او راولپنڈی کو ساڑھے آٹھ بجے راجا ناصر کو پیش کرنے کا حکم دیا، تاہم انہیں ابھی تک پیش نہ کیا جاسکا۔
Comments are closed on this story.