Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

الیکشن 2024: سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے اپنے لیے کِن حلقوں کا انتخاب کیا

پارٹی سربراہان وہی حلقے منتخب کرتے ہیں جوانکا گڑھ ہوں یا پھروہاں سے جیت یقینی ہو
شائع 03 فروری 2024 04:21pm

عام انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کمر کس کر میدان میں اتری ہوئی ہیں، عام امیدواروں کو ٹکٹ دینے کے لیے تو سوچنا سمجھتا پڑتا ہے کہ اس حلقے سے کس کی جیت کے اماکانات کتنے ہوں گے لیکن پارٹی سربراہان اپنے لیے عموماً انہی حلقوں کو منتخب کرتے ہیں جو یا تو ان کے گڑھ سمجھے جاتے ہو یا پھر انہیں بہرصورت اس حلقے سے اپن جیت کا یقین ہو۔

8 فروری کو سجنے والے میدان کے لیے اس بار کون سی جماعت کا سربراہ کہاں سے لڑ رہا ہے، ایک نظر ڈالتے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے لیے آبائی حلقہ لاڑکانہ تو لازم وملزوم ٹھہرا سو این اے 194 لاڑکانہ کے علاوہ اس بار ان کا حلقہ انتخاب این اے127 لاہور ، این اے 194 اور این اے 196 قمبرشہداد کوٹ شامل ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن)

4 سال کی جلاوطنی کے بعد اکتوبر 2023 میں لندن سے وطن واپس آنے والے نواز شریف اپنے خلاف مقدمات ختم ہونے کے بعد این اے 130 لاہور 14 سے میدان میں اتریں گے جہاں ان کے مقابل ہی ٹی آئی رینما یاسمین راشد ہوں گی۔

لاہور کے علاوہ نواز شریف اپنے داماد کیپٹن صفدر (ر) کے آبائی علاقے مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے لڑیں گے۔

پاکستان تحریک انصاف

عمران خان کی جگہ پی ٹی آئی چیئرمین بننے والے بیرسٹر گوہر احمد خان صرف ایک حلقہ سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

بیرسٹر گوہر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 10 بونیر سے امیدوار ہیں۔

ایم کیو ایم

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کراچی کے حلقہ این اے 248 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

جماعت اسلامی

امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 6 لوئر دیر سے عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

جمیعت علمائے اسلام

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان قومی اسمبلی کے2 حلقوں سے الیکشن لڑیں گے۔

فضل الرحمان کے حلقوں میں این اے 44 ڈیرہ اسماعیل خان اور این اے 265 پشین بلوچستان شامل ہیں۔

عوامی مسلم لیگ

سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید بھی ہمیشہ کی طرح راولپنڈی سے ایکشن میں نظر آئیں گے۔

شیخ رشید احمد این اے 56 راولپنڈی 5 سے الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ این اے 57 سے انہوں نے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے تھے۔

استحکام پاکستان پارٹی

عمران خان سے راہیں الگ کرنے کے بعد اپنی پارٹی بنانے والے سربراہ استحکام پاکستان پارٹی جہانگیرخان ترین قومی اسمبلی کی 2 نشستوں سے انتخابی میدان میں اتر رہے ہیں۔

وہ این اے 149 ملتان 2 اور این اے 155 لودھراں 2 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز

سربراہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز اور ساب وزیراعلیٰ پرویز خٹک این اے 33 نوشہرہ سے قومی اسمبلی کی نشست پر امیدوار ہیں۔

پختونخواہ ملی عوامی پارٹی

چیئرمین پختونخواہ ملی عوامی پارٹی (میپ) محمود خان اچکزئی بھی قومی اسمبلی کے 2 ہی حلقوں سے امیدوار ہیں۔

وہ این اے 263 کوئٹہ 2 اور این اے 266 قلعہ عبداللہ کم چمن سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

بلوچستان نیشنل پارٹی

سربراہ بی این پی اختر مینگل اس بارقومی اسمبلی کے 3 حلقوں اور صوبائی اسمبلی کی ایک نشست سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

وہ این اے 256 خضدار، این اے 261 سوراب کم قلات کم مستونگ اوراین اے 264 کوئٹہ کے علاوہ صوبائی اسمبلی کی نشست کیلئےن خضدار 3 سے امیدوار ہیں۔

جمہوری وطن پارٹی

سربراہ جمہوری وطن پارٹی نواب زادہ شاہ زین بگٹی این اے 253 زیارت کم ہرنائی کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے لیے پی بی 10 ڈیگرہ بگٹی سے الیکشن لڑیں گے۔

بلوچستان عوامی پارٹی

بلوچستان عوامی پارٹی (BAP ) کے مرکزی صدرخالد حسین مگسی این اے 254جھل مگسی سے قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

نیشنل پارٹی

صدر نیشنل پارٹی ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے259 کیچ کم گوادر سے امیدوار ہیں۔

مالک بلوچ صوبائی اسمبلی کی نشست پی بی 26 کیچ 2 سے بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدرایمل ولی خان قومی اسمبلی کی نشست پر چارسدہ 2 سے حلقہ این اے25 پرامیدوار ہیں۔

pti

PMLN

PPP

Election 2024

GENERAL ELECTION 2024