توشہ خانہ ریفرنس: بشریٰ بی بی کا 342 کے تحت بیان قلمبند، جج کی طبیعت خراب ہوگئی
راولپنڈی اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا دفعہ 342 کے تحت بیان قلم بند کرلیا گیا جبکہ احتساب عدالت اسلام اباد کے جج محمد بشیر کی طبیعت خراب ہونے پر سماعت کل صبح تک ملتوی کردی گئی۔
راولپنڈی کی اڈیالا جیل میں توشہ خانہ رریفرنس کی سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریفرنس پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران بانی سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا دفعہ 342 کے تحت بیان قلم بند کیا گیا جبکہ عمران خان کا بیان بدھ کو قلم بند کیا جائے گا۔
توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کو 27 اور بشریٰ بی بی کو 25 سوالات پر مشتمل سوالنامہ فراہم کیا گیا تھا۔
ملزمان کی جانب سے حق جرح بحال کرنے کی درخواست دائر کی گئی جسےعدالت نے مسترد کردیا۔
وکلاء صفائی کی جانب سے 342 کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے 2 دن کا وقت دیے جانے کی درخواست بھی دائر کی گئی۔
عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے آج ہی 342 کا بیان ریکارڈ کرانے کی ہدایت کی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت میں 6 بار وقفہ کیا۔
سماعت کے دوران جج محمد بشیر کی طبیعت خراب ہونے پر جیل اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ جج کے اسپتال منتقل ہونے کے بعد ریفرنس کی سماعت کل صبح تک ملتوی کردی گئی۔
کل ملزمان کی جانب سے گواہان صفائی کی لسٹ بھی عدالت پیش کی جائے گی۔
توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمارا حق دفاع ختم کیا، میں گواہوں پر خود جرح کرنا چاہتا تھا، میری گزارش ہے کہ ہمارا حق جرح بحال کیا جائے، کیا آج ہی سزا کا اعلان کرنا ہے، اس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ پریشان نہ ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے پاس توشہ خانہ تحائف کی اصل قیمت آئی ہے، ہم نے اس لئے جرح کرنی تھی،میں نے جھوٹے گواہوں کو ایکسپوز کرنا تھا ،آپ نے جلدی جلدی میں سب کچھ کیا، میرے اوپر جو الزام ہے میرے خلاف جھوٹے گواہوں کو پیش کیا گیا، میں بار بار کہہ رہا ہوں میری بیوی کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ،وزیر اعظم ہاوس کے ملٹری سیکرٹری کے ذریعے جھوٹ بلوایا گیا۔
خیال رہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے آج سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
Comments are closed on this story.