خیبرپختونخوا میں 2018 کی نسبت 40 لاکھ ووٹرز کا اضافہ کیا رنگ دکھائے گا
خیبرپختونخوا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوگیا، 2018 کی نسبت 40 لاکھ نئے اضافی ووٹرز ووٹ کا حق استعمال کرسکیں گے۔
الیکشن کمیشن سے حاصل کردہ دستاویز کے مطابق خیبرپختوںخوا میں 2018 کی نسبت 40 لاکھ 88 ہزار 274 ووٹرز کا اضافہ ہے۔
دستاویز کے مطابق خیبرپختوںخوا میں 2018 میں ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 78 ہزار 845 تھی جو اب 2 کروڑ 19 لاکھ 28 ہزار 119 پر پہنچ گئی ہے۔
خواتین ووٹرز کی تعداد میں 23 لاکھ 63 ہزار 980 اور مرد ووٹرز کی تعداد میں 17 لاکھ 24 ہزار 294 مرد اضافہ ہوا ہے جس کے بعد خواتین ووٹرز کا تناسب 45 اعشاریہ 53 فیصد اور مرد ووٹرز کا 54 اعشاریہ 47 فیصد ہے۔
پشاور کے حلقہ این اے 32 میں 301 پولنگ اسٹیشنز قائم
دوسری جانب پشاور کے حلقہ این اے 32 پر 20 سے زائد امیدوار میدان میں ہے جبکہ حلقے میں ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 88 ہزار ہے جہاں 301 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔
حلقہ این اے 32 پر 2018 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کا امیدوار کامیاب ہوا تھا جبکہ دوسرے نمبر اے این پی کے غلام بلور تھے، اب 2024 عام انتخابات میں اے این پی کے غلام بلور، پی ٹی آئی کے نامزد آزاد امیدوار آصف خان، پی پی پی کے عابد اللہ، ن لیگ کے شیر رحمان اور جماعت اسلامی کے طارق متین میدان میں ہیں لیکن اے این پی اور پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار میں کاٹنے کا مقابلہ متوقع ہے کیونکہ یہ حلقہ اے ین پی اور پی ٹی آئی کا گڑھ ہے۔
اس حلقے میں ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 88 ہزار 973 ہے جس میں مرد ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 25 ہزار 420 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 63 ہزار 553 ہے جس کے لیے مجموعی طور پر 301 پولنگ اسٹیشنز اور 1 ہزار 121 پولنگ بوتھ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خواتین کے لیے 646 اور مردوں کے لیے 657 پولنگ بوتھ ہوں جبکہ حلقہ کے پولنگ اسٹیشن نمبر 191، گورنمنٹ پرائمری سکول زرگر آباد میں سب سے زیادہ 3 ہزار 237 ووٹرز ہیں جبکہ پولنگ سٹیشن نمبر 15 گورنمنٹ گرلز میڈل اسکول زریاب کالونی میں سب سے کم 894 ووٹرز ہیں۔
اس حلقے میں شاہین مسلم ٹاؤن، زرگر آباد، یکہ توت، گلبہار، نمکمنڈی اور اندروں شہر کےعلاقوں کو اہمیت حاصل ہے۔
Comments are closed on this story.