جنوبی پنجاب کو مِنی لاہور نہ بنایا تو نام شہباز نہیں، شہباز شریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف سابق وزیراعلیٰ نے راجن پورمیں آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کردیا اور کہا کہ اگر آپ راجن پور کی بہتری چاہتے ہیں تو 8 فروری کو شیر کو جتوائیں، شیر کو کامیاب کرا کر چوتھی مرتبہ وزیراعظم منتخب کریں، جنوبی پنجاب کو مِنی لاہور نہ بنایا تو نام شہباز نہیں۔
راجن پور میں پارٹی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عثمان بزدار جو 4 سال پنجاب کا وزیراعلیٰ رہا اس نے علاقے کی صحیح خدمت نہیں کی، عثمان بزدار کے پاس پیسہ بھی تھا مگر وہ یہاں کی حالت نہ بدل سکا، عثمان بزدار کی جگہ اور کوئی ہوتا تو اس علاقے کی تقدیر بدل چکی ہوتی، عثمان بزدار کے پاس جادو ٹونے والے بھی تھے مگر کچھ نہ کرسکا۔
شہبازشریف نے کہا کہ سیلابی صورتحال میں بھی آپ کا ساتھ دیا، سیلاب کے دنوں میں آرام سے نہیں بیٹھا، سیلابی صورتحال کی اتنی تباہی اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھی تھی، سیلاب کے دنوں میں ہزاروں لوگ بے گھر ہوئے۔ نواز شریف نے سیلاب کے دنوں میں کہا تھا آپ نے لاہور نہیں آنا جب تک ان کی مشکل آسان نہ ہو جائے۔
صدر مسلم لیگ نے کہا کہ سیلاب کے دنوں میں دن رات آپ کی خدمت کے لیے کام کیا، یہاں کوئی احسان جتانے نہیں آیا، جب تک آپ کی مشکلات کم نہ ہوئیں آرام سے نہیں بیٹھا، راجن پور کی سڑکوں، تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کو دوبارہ بنایا، راجن پور میں دانش سکول بنایا۔ نوازشریف نے کہاتھا کہ دانش سکول بنائیں تاکہ غریبوں کے بچے اچھی تعلیم حاصل کرسکیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، نواز شریف نے ملک کو اندھیروں سے نکالا، اگر میں پنجاب کی خدمت کر سکتا ہوں تو ڈیرہ اسماعیل خان والے کو کیا ہوا؟ انہوں نے ملک کو بہت پیچھے دھکیل دیا۔ نوازشریف دور میں کھاد کی قیمتیں کم تھیں، اب کہاں پہنچ گئی ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ نوازشریف دور میں مہنگائی کم تھی،اب رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔ نوازشریف دور میں ہم نے بچوں کو لیپ ٹائم دیے۔ ہم نے لاکھوں لوگوں کو روزگار دیا۔ ملک کی بہتری کے لیے دن رات ایک کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ شیر کو کامیاب کرائیں 9 مئی کا اندھیرا 8 فروری کو چھٹ جائے گا، تیر پر ایک اور نقطہ لگا دیں تو شیر بن جاتا ہے، شیر پر مہریں لگائیں، راجن پور کے لیے آئی ٹی اور زرعی یونیورسٹی کا اعلان کر رہا ہوں۔ جام پور کو ضلع کا درجہ دیں گے۔
Comments are closed on this story.