ناظم آباد میں تصادم پر ایم کیو ایم پاکستان کی پریس کانفرنس، الزامات کی بوچھاڑ
محتدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ہمارے کارکن کے قتل کے ذمہ دار ڈاکٹر عاصم ہیں، اپنے ساتھیوں پر اب کوئی خراش نہیں آنے دوں گا۔
کراچی میں ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سندھ میں ”لاسٹ لائن آف ڈیفنس“ ہے، یہ لوگ پاکستان کو اندر سے ختم کر رہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے دعویٰ کیا کہ پیپلزپارٹی کے دہشت گردوں نے سیدھی فائرنگ کی، ویڈیوز موجود ہیں۔
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ 11 دسمبر کو مچھر کالونی میں 3 ساتھیوں کو شہید کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سہراب گوٹھ میں بھی ہمارے کارکن کو شہید کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 40 برس سے ناظم آباد سے ایم کیوایم کو ختم نہیں کیاجاسکا، ناظم آباد میں ایم کیوایم کے علاوہ کوئی پارٹی نہیں، احمد فراز کو دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے شہید کیا۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہمارے جھنڈے اتارے گئے، کارکنان نے روکا تو ہاتھا پائی کر کے چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے قربانی دینے کا ٹھیکہ نہیں لے رکھا، پیپلزپارٹی ہمارے لیے آدھے گھنٹے کا بھی مسئلہ نہیں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکن کے قتل کے ذمہ دار ڈاکٹرعاصم ہیں، اپنے ساتھیوں پر اب کوئی خراش نہیں آنے دوں گا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹرعاصم کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
خیال رہے کہ کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 2 میں رات گئے 2 سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم ہوگیا تھا، اور اس دوران فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
اِس دوران 2 گاڑیوں کو آگ بھی لگا دی گئی، فائر بریگیڈ کی ایک گاڑی نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھائی۔
Comments are closed on this story.