سندھ میں تعلیمی اداروں کی حالت زار سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری، رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات
سندھ ہائیکورٹ نے سندھ میں تعلیمی اداروں کی حالت زار سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کردیا۔
سندھ ہائیکورت نے سندھ میں تعلیمی نظام اور اسکولز کی کمی سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کردیا، جسٹس صلاح الدین پہنور نے 113 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹس کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے۔
فیصلے میں بتایا گیا کہ جوڈیشل مجسٹریٹس کی رپورٹ میں انکشافات ہوا ہے کہ سندھ میں اساتذہ کی کمی، عمارتیں اور فرنیچر نہ ہونے کے باعث 2 ہزار 640 اسکول بند کردیے گئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹس نے 19 اضلاع کے اسکولوں کا دورہ کیا تھا۔ عدالت نے 2 ماہ میں تمام اسکولز فعال کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ کا مقدمات کی مینجمنٹ کے نظام میں بہتری کیلئے اقدام
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ کا مقدمات کی مینجمنٹ کے نظام میں بہتری کے لیے اقدام سامنے آیا ہے۔
قیدیوں کی جیل سے رہائی کا حکم آن لائن کردیا گیا جبکہ کیس فلو مینجمنٹ سسٹم میں ریلیز آرڈر بھی شامل ہوگا۔
تمام سیشن ججز کو ریلیز آرڈر آن لائن کرنے کی ہدایت کردی گئی جبکہ ممبر انسپکشن ٹیم صدف کھوکھر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق قیدیوں کی رہائی میں تاخیر پر قابو پانے میں مدد ملے گی، قیدیوں کی رہائی کے جعلی عدالتی حکم کو بھی روکا جاسکے گا۔
Comments are closed on this story.