میری ہمت نہیں ٹوٹی آج بھی ہمت جوان ہے، نوازشریف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے مخالفین اور ملک دشمنوں کو ملکی ترقی اچھی نہیں لگی، اس لیے ہمیں 2017 میں نکال دیا گیا، میری ہمت نہیں ٹوٹی آج بھی ہمت جوان ہے، کیا ملک کو ایٹمی طاقت بنانے والوں کو کوئی جیل میں ڈالتا ہے۔
ننکانہ صاحب میں مسلم لیگ ن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے عوام سے پیار کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ننکانہ صاحب عجیب منظرپیش کررہا ہے، کیا آپ نے پہلے کبھی ایسا منظردیکھا تھا، آج سردی میں لوگ جلسے میں آئے ہیں، مجھے جلسے میں آئے لوگوں پر پیار آرہا ہے اور دل چاہتا ہے کہ ان کے ماتھے چوموں، یہ بڑے پیارے لوگ ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ میں نے ننکانہ صاحب ہیلی کاپٹر سے آنا تھا، ہم دھند کم ہونے کا انتظار کررہے تھے، لاہور میں بھی دھند تھی اور یہاں بھی، ہم کار سے آئے تو میرا موٹروے سے آنے کا شوق پورا ہوگیا، آج پہلی بار لاہور سے ننکانہ صاحب بذریعہ موٹروے آیا ہوں۔
قائد ن لیگ نے کہا کہ یہ موٹروے ہم نے 2017 میں مکمل کرلی تھی، یہ موٹروے ملتان جارہی ہے اور ملتان سے آگے سکھر جارہی ہے، اگر ہماری حکومت رہتی تو یہ موٹروے سکھر سے کراچی پہنچ چکی ہوتی، لیکن اس ملک کے مخالفین اور دشمنوں نے ہمیں موقع نہیں دیا کیوں کہ ان کو ملک کی ترقی اچھی نہیں لگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری ہمت نہیں ٹوٹی ہے اور الحمدللہ اب بھی جواں ہے، مخالفین کی نواز شریف سے دشمنی یہ تھی کہ اس نے لوڈ شیڈنگ ختم کردی تھی، ہمارے دور میں بجلی سستی تھی، دہشت گردی ہم نے ختم کی اور کراچی کا امن بحال کیا، ہمارے زمانے میں روپے کی روٹی، پچاس روپے کلو چینی ملتی تھی، نوجوانوں کو روزگار کس کے دور میں مل رہا تھا، پشاور، مانسہرہ اور کراچی کی موٹروے کو کس نے بنایا؟
نواز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسلام آباد سے پشاور موٹروے، پھر مانسہرہ موٹروے، پھر کراچی موٹروے، گوادر بندرگار، ایئرپورٹ بنائے، نتیجتا ہمیں جیل میں ڈال دیا گیا، ملک بدر کردیا گیا، کیا ملک کو ایٹمی طاقت بنانے والوں کو جیل میں ڈالا جاتا ہے، کیا آج کا پاکستان نواز شریف کے 2017 کے پاکستان سے بہتر ہے، جب نواز شریف چلا گیا تو روٹی چار روپے سے 20روپے پر چلی گئی، دیکھیں کہ ڈالر کا ریٹ کہاں سے کہاں چلا گیا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مجھے ہتھکڑیاں پہنا کر جیل میں ڈالا گیا، بتائیں نوازشریف نے کس سے دشمنی کی؟ قوم کو تباہ کردیا، یوٹرن پر یوٹرن لیا گیا، ہمارا کام جھوٹ بولنا نہیں، قوم کی خدمت ہے۔
ننکانہ صاحب میں کالج، اسپتال اور اعلیٰ معیار کا کرکٹ اسٹیڈیم بنانے کا اعلان
اس موقع پر نواز شریف نے ننکانہ صاحب کے عوام کو اسپتال، تعلیم اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی کی یقین دہانیاں کرائیں اور کہا کہ یہاں اسپتال اور سڑکیں بنائیں گے، یہاں گرلز اینڈ بوائز کے لیے ڈگری کالج بنائیں گے اور سید والا کو ماڈل سٹی کا درجہ دیا جائےگا، بچوں کے لیے اسٹیٹ آف دی آرٹ کرکٹ اسٹیڈیم بناکردیں گے، اس شہر کو ماڈل سٹی بناکر چھوڑیں گے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نے مزید کہا کہ یہ میرا ننکانہ صاحب کے عوام سے وعدہ رہا، میں وہ وزیراعظم نہیں جو وعدہ کرکے بھول جائے اور یوٹرن پر یوٹرن لے، دھوکے پر دھوکا دے اور جھوٹ پر جھوٹ بولے یہ ہمارا شیوہ نہیں۔
نوازشریف کو کسی نے فتنہ بناکر باہر سے لاؤنچ نہیں کیا، مریم نواز
دوسری جانب ننکانہ صاحب میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا کہ ننکانہ میں آج ریکارڈ سردی ہے، ننکانہ والوں نے سردی کے باوجود شرکت کی، میں ننکانہ کی عوام کو سلوٹ کرتی ہوں، ننکانہ کےعوام نے آج ہی اپنا فیصلہ سنادیا ہے، ننکانہ کے عوام نے ہر مشکل وقت میں ن لیگ کا ساتھ دیا، ن لیگ کا مقابلہ کسی شخص سے نہیں مہنگائی سے ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ہم 9 مئی والے نہیں، 28 مئی والے ہیں، مسلم لیگ ن عوام کے مسائل حل کرے گی، آج کل ایک بات چل رہی ہے کہ نوازشریف لاڈلا ہے، نوازشریف کو کسی نے فتنہ بناکر باہر سے لاؤنچ نہیں کیا، نوازشریف میڈ ان پاکستان لیڈر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے 8 فروری کو ووٹ ڈال کرملکی ترقی میں اپناحصہ ڈالنا ہے، مریم نواز آپ نے 8 فروری کو اہل لوگوں کو ووٹ دینا ہے۔
ن لیگ کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے آپ کو نہیں نکالا آپ نے خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے، نواز شریف نے آپ کو جعل سازی سے نہیں نکالا، آپ کے خلاف سازش نہیں کی بلکہ آپ نے خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے۔
مریم نواز نے زور دیا کہ ہمارا مقابلہ کسی شخص سے نہیں بلکہ مہنگائی سے ہے، ہمارا مقابلہ مہنگی بجلی، گیس، چینی، آٹے اور روٹی سے ہے، جس نے ہر دور میں عوام کو ریلیف دیا، لہذا 8 فروری کو ن لیگ کو اتنے ووٹ دینا کہ نواز شریف آپ کو مہنگائی و بیروزگاری سے نجات دلا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہاں نواز شریف لاڈلا ہے لیکن عوام کا لاڈلہ ہے، نواز شریف مقابلے پر تھا ہی نہیں تو کون سی مقبولیت؟ آپ نواز شریف کو مقابلہ سے باہر کر کے کہتے تھے ہم بڑے مقبول ہیں اب نواز شریف واپس آگیا ہے اب پتہ چلے گا کون مقبول ہے۔
Comments are closed on this story.