سرحد پار پاکستانی حملوں کے بعد ایران نے نیا بیان جاری کردیا
پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر جوابی حملے کے بعد ایران کی جانب سے وضاحتی رنگ لیے نیا بیان جاری کردیا گیا۔
ایران کا کہنا ہے کہ عوام کی سلامتی اور ملک کی علاقائی سالمیت کو ایران کی سرخ لکیر سمجھا جاتا ہے۔ ایران اپنے دوست اور برادر ہمسایہ ملک پاکستان سے توقع کرتا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر مسلح دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور گروہوں کا قیام روکنے کے لیے اپنے وعدوں کی سختی سے پاسداری کرے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے 16 جنوری کو پاکستانی صوبے بلوچستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر میزائل حملہ اس وقت کیا گیا جب جنوب مشرقی ایران میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) کی فورسز نے مشاہدہ کیا کہ ایک دہشتگرد گروہ ایرانی علاقے میں دراندازی کی تیاری کر رہا ہے۔
ایران کے مطابق پاسداران انقلاب ن اپنے اڈے پر اس دہشتگرد گروہ کے خلاف پیشگی کارروائیاں کیں۔ رہائشی علاقوں سے دور یہ کارروائی ایرانی سرحدی فورسز کی بنیادی ذمہ داریوں کا حصہ ہے تاکہ ملک کے عوام اور شہریوں کے خلاف کسی بھی ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کا مقابلہ کیا جاسکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران ہمسایہ ممالک سے متعلق اپنی پالیسی پر مستقل عمل پیرا ہے اور دشمنوں اور دہشت گردوں کے ہمدردوں کو ان تعلقات کو چھپانے کی اجازت نہیں دے گا، خاص طور پر ایسے وقت میں جب صیہونی حکومت کی نسل کشی اور جرائم کا مسئلہ عالم اسلام کے لیے بنیادی تشویش کا باعث ہے۔
واضح رہے کہ ایران نے منگل 16 جنوری کو قبل پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کے علاقے میں میزائل اور ڈرون حملہ کرکے 2 بچیوں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا تھا۔
پاکستان نے بلوچستان کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اسے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی، دو طرفہ تعلقات کے منافی قرار دیا تھا۔
پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں’آپریشن مرگ بر سرمچار‘ کے ذریعے ایران کو جواب دے دیا۔
مزید پڑھیے
ایران میں حملے کیلئے ’مرگ برسرمچار‘ کا کوڈ کیوں استعمال کیا گیا
دہشتگرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے، دفتر خارجہ پاکستان
پاکستان کے حملے میں مارے گئے افراد ایرانی شہری نہیں تھے، ایران کا بڑا اعتراف
حملے کی تصدیق کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، جس کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے۔
Comments are closed on this story.