Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

چین کے بعد ترکی، روس اور افغانستان نے بھی تحمل کی اپیل کردی

پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ پر تشدد واقعات خطرناک ہیں، افغان وزارت خارجہ
شائع 18 جنوری 2024 07:16pm

پاکستان اور ایران کے درمیان ہونے والی کشیدگی کے بعد روس، چین، ترکیہ اور افغاستان کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے، جس میں دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

روس

پاک ایران کشیدگی پر روس نے پاکستان اور ایران سے تحمل سے کام لینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ صورتحال میں مزید کشیدگی خطے کے امن و استحکام اور سلامتی میں دلچسپی نہ رکھنے والوں کے ہاتھوں میں کھلونا بنے گی۔

ماسکو میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان روسی وزارت خارجہ ماریا زخارروا کا کہنا تھا کہ ایس سی او کے دوست ممالک کے درمیان کشیدگی ہونا افسوسناک بات ہے، دونوں ممالک سے روس کے شراکتی تعلقات فروغ پا رہے ہیں۔

ترجمان روسی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ صورتحال میں مزید کشیدگی خطے کے امن و استحکام اور سلامتی میں دلچسپی نہ رکھنے والوں کے ہاتھوں میں کھلونا بنے گی۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دوسرے ملک میں انسداد دہشت گردی کارروائی اس ملک کی انتظامیہ کے تعاون اور معاہدے کے تحت ہونی چاہیئے، فریقین سے تحمل سے کام لیں اور مسائل کو سیاسی و سفارتی ذرائع سے حل کریں۔

چین

چین نے پاکستان اور ایران کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے پیش کش کردی۔

وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے بریفنگ کے دوران کہا چین کو امید ہے کہ دونوں فریق تحمل کا مظاہرہ کریں گے اورباہمی تعلقات مزید کشیدہ ہونے روکیں گے۔ اگر دونوں فریق چاہیں تو چین دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔

قبل ازیں گزشتہ روز بھی چین نے پاکستان کی حدود میں ایران حملوں پر ردعمل میں دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور امن و امان قائم رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔

چینی وزیر خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے بریفنگ کے دوران کہا چین دونوں فریقوں سےتحمل کا مظاہرہ کرنے،کشیدگی میں اضافے کا باعث بننے والے اقدامات سے گریز کرنے اورامن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مل کرکام کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

افغانستان اور ترکیہ

پاکستان ایران کشیدگی پر افغانستان اور ترکیہ نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان حالیہ پر تشدد واقعات خطرناک ہیں، طویل جنگوں کے بعد خطے میں امن واستحکام آیا ہے۔

افغان وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان، ایران کو تنازعات سفارت کاری سے حل کرنے چاہئیں۔

دوسری جانب پاکستان ایران کشیدگی پر ترکیے نے بھی دونوں ممالک سے تحمل اور عقلمندی کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے۔

ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفون پر بات کی ہے، ایران اور پاکستان دونوں ہی خطے میں کشیدگی بڑھانا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیے کی تجویز ہے کہ فریقین مزید کشیدگی نہ بڑھائیں، جلد از جلد امن بحال کریں۔

ترک وزارت خارجہ سے جاری بیان میں بھی کہا گیا ہے کہ خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے باہمی احترام کی بنیاد پر مسائل کو حل کیا جانا چاہیے۔ اس سے قبل پاک ایران کشیدگی پر روس نے پاکستان اور ایران سے تحمل سیکام لینے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ صورتحال میں مزیدکشیدگی خطیکے امن و استحکام اور سلامتی میں دلچسپی نہ رکھنے والوں کے ہاتھوں میں کھلونا بنے گی۔

ادھر ترکیہ کے وزیر خارجہ نے پاکستانی اور ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور کہا کہ پاکستان اور ایران کشیدگی کو میزید نہ بڑھائیں، امن کو بحال کریں۔

russia

afghanistan

china

Iran

turkiye

Iran Pakistan

Pakistan Iran attacks