پرویز الہٰی کی اہلیہ کو الیکشن لڑنے کی اجازت، مونس الہٰی کی درخواست مسترد
لاہورہائیکورٹ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کو 2 حلقوں این اے 64 اور پی پی 32 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی جبکہ مونس الہٰی کی درخواست مسترد کر دی۔
لاہورہائیکورٹ کے 3 رکنی بینچ نے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف قیصرہ الہٰی اور مونس الہٰی کی درخواست پر سماعت کی۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے قیصرہ الہٰی کو 2 حلقوں سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
عدالت نے قیصرہ الہٰی کے این اے 64 اور پی پی 32 سے کاغذات منظور کیے جبکہ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔
دوسری جانب سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے مونس الہٰی کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ مل سکی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے فیصلہ سنادیا جس میں عدالت نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف مونس الہٰی کی درخواست مسترد کردی۔
لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے آر او اور اپیلٹ ٹربیونل کی جانب سے کاغذات مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
مزید پڑھیں
مونس الہٰی کے ناقابل ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری، گرفتار کرنے کا حکم
پرویز الہیٰ کے کاغذات نامزدگی، پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
بڑے صاحبان الیکشن میں حصہ لیتے ہیں تو کمزور امیدوار کو مقدمات میں پھنسا دیتے ہیں، عدالت
یاد رہے کہ مونس الہٰی نے این اے 64 ،69 اور پی پی 32 اور 34 سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔
Comments are closed on this story.