عدالت ذوالفقار بھٹو صدارتی ریفرنس کو تفصیل سے سننا چاہتی ہے، تحریری حکم نامہ جاری
سپریم کورٹ آف پاکستان نے بانی پیپلز پارٹی اور سابق وزیراعظم ذوالفقار بھٹو صدارتی ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، حکم نامہ کے مطابق عدالت اس ریفرنس کو تفصیل سے سننا چاہتی ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی سزا سے متعلق صدارتی ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا۔
سپریم کورٹ کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی کے بقول وہ صنم بھٹو، بختاور اور آصفہ بھٹو کی نمائندگی کریں گے۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت کی جانب سے زاہد ابراہیم کو بطور عدالتی معاون مقرر کیا گیا تھا لیکن زاہد ابراہیم ذولفقار بھٹو کی نواسی فاطمہ بھٹو کی نمائندگی کریں گے، خواجہ حارث کو بھی عدالتی معاون مقرر کیا گیا تھا لیکن خواجہ حارث کے والد شریک ملزم مسعود محمود کے توہین عدالت کیس میں وکیل تھے، اس لیے یہ عدالت خواجہ حارث کا نام بطور عدالتی معاون واپس لیتی ہے۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق بتایا گیا کہ ایک اور عدالتی معاون صلاح الدین کی شادی مقتول نواب احمد خان کی پوتی سے ہوئی ہے، فریقین میں سے کسی نے صلاح الدین کے عدالتی معاون ہوتے پر اعتراض نہیں کیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں مزید کہا کہ عدالت نے ریفرنس کی سماعت کا آغاز عدالتی معاون مخدوم علی خان کے دلائل سے کیا، اگر کوئی عدالتی معاون یا وکیل رپورٹ یا نجی ٹی وی کی فراہم کردہ ریکارڈنگ کی کاپی حاصل کرنا چاہیے تو فراہم کی جائیں۔
تحریری حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ آئندہ انتخابات کے پیش نظر اس عدالت کے سامنے اہم معاملات مقرر ہیں، یہ عدالت اس ریفرنس کو تفصیل سے سننا چاہتی ہے، کیس کی مزید سماعت فروری کے تیسرے ہفتے ہوگی۔
Comments are closed on this story.