لبنان میں اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کا سینئر کمانڈر جاں بحق
جنوبی لبنان میں پیر کے روز اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کی فورس کا ایک سینئر کمانڈر جاں بحق ہوگیا۔ حزب اللہ کی جانب سے بھی اسرائیلی فضائی اڈے پر 62 راکٹ داغے گئے تھے جس کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حزب اللہ بھی حماس کی طرح سبق سیکھ لے۔ پہلے سفارتی ذرائع سے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے ورنہ دوسرا طریقہ نکالیں گے۔
خبررساں ادارے روئٹرز نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے کمانڈر کی شناخت وسام الطویل کے نام سے ہوئی ہے۔
جاں بحق ہونے والے وسام الطویل حزب اللہ کی فورس کے ایک یونٹ کے نائب سربراہ تھے۔
سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ حزب اللہ کمانڈر اس وقت شہید ہوئے جب لبنان کے گاؤں مجدل سلیم پر ایک حملے میں ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے کمانڈر وسام الطویل کو نشانہ بنانا انتہائی تکلیف دہ حملہ ہے، اب حالات خراب ہو جائیں گے۔
سات اکتوبر کو اسرائیلی سرزمین پر حماس کے حملے کے بعد سے سرحد پار گولہ باری شروع ہونے کے بعد سے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے 130 سے زائد کارکن جاں بحق ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اسرائیلی قصبے المطلہ کے نزدیک اسرائیلی فوجیوں پر میزائل حملہ کیا، حملے میں ایک اسرائیلی ٹینک بھی تباہ کیا گیا جبکہ متعدد اسرائیلی فوجیوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
حزب اللہ کی جانب سے جبل ہرمون کے اسرائیلی فضائی اڈے پر بھی 62 راکٹ داغے گئے تھے جس کے بعد اسرائیلی علاقوں میں سائرن بج اٹھے تھے۔
حزب اللہ کے تازہ حملوں کے بعد اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کردی ہے کہ میزائل حملے میں ایک گھر کو نقصان پہنچا ہے تاہم اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے بیش تر راکٹ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کی دھمکی
دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حزب اللہ کو دھمکی دی ہے کہ حزب اللہ بھی حماس کی طرح سبق سیکھ لے۔ پہلے سفارتی ذرائع سے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کریں گے ورنہ دوسرا طریقہ نکالیں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم کی دھمکی پر حزب اللہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے حملوں کا اسی کی زبان میں جواب دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پانچ روز قبل لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسرائیل کے میزائل حملے میں حماس کے نائب سربراہ صالح العروری سمیت 7 حماس اراکین شہید ہوگئے تھے۔ العروری کا اسرائیل کے خلاف طوفان اقصی آپریشن میں اہم کردار تھا۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے العروری اور دیگر کمانڈروں کے شہید ہونے کی تصدیق کی تھی۔
اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک کثیر المنزلہ عمارت میں حماس کے دفتر کو نشانہ بنایا تھا۔
حملے میں حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ 57 سالہ صالح العروری سمیت 7 افراد شہید ہوگئےتھے۔ صالح العروری حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کے بانیوں میں سے ایک تھے۔ وہ 1966 میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں پیدا ہوئے۔
Comments are closed on this story.